پونچھ//پونچھ میں مختلف مذاہب کی عبادت گاہوں سے مختلف اوقات میں لاؤڈ اسپیکر لگا کر لوگ اپنے اپنے طریقوں سے اپنی عقیدتوں کا اظہار کرتے ہیں اس دوران کچھ عبادگاہوں سے لائوڈ اسپیکر کی بہت زیادہ آواز چھوڑ دی جاتی ہے جس کی وجہ سے ارد گرد کے لوگ بالخصوص مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔بار ایسوسی ایشن کے اہم ممبران ایڈوکیٹ طاہر محمود، ایڈوکیٹ بانو پرتاب اور دیگران نے ایک پریس کانفرس منعقد کر کے ضلع انتظامیہ کی توجہ اس جانب دلاتے ہوئے ضابطہ کے مطابق کارروائی کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق کسی بھی جگہ لاؤڈ اسپیکر لگانے سے قبل اس کی اجازت لینا پڑتی ہے لیکن پونچھ میں بغیر کسی اجازت عبادت گاہوں، گھروں اور بازروں میں لوڈ اسپیکر لگا کرقانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پونچھ کی عبادت گاہوں پر چار یا پانچ لاؤڈ اسپیکر لگا دیئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے عوام خصوصی طور پر عبادت گاہوں کے قریب بسنے والے افراد کو بہت زیادہ پریشانی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی متعدد بار ضلعی انتظامیہ سے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی گئی لیکن بدقسمتی سے بار بار درخواست کئے جانے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کئی معززشہری جو دل اور دماغ کی بیماری میں مبتلا ہیںطلبہ کو سکون سے پڑھنے کو نہیں ملتا ۔انہوں نے کہا کہ کچھ مقامات پر شہریوں نے اس مسئلہ میں جب کمیٹی ممبرانسے گزارش کی کہ لوڈ اسپیکر کی آواز کم رکھا کریں تو ان کو کہا جاتا ہے کہ آپ کو اپنا گھر بیچ کر محلہ چھوڑ دو یا پھر طرح طرح کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنرسے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اعلیٰ افسران کو اس سلسلہ کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کریں۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندر جیت کو بھی اس سلسلہ میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔