سرینگر// حالیہ ایجی ٹیشن کے دوران ملازمین کی برطرفی کے معاملے پر احتجاج کے بعد گرفتار کئے گئے ملازم لیڈران کو 13روز بعدرہا کیا گیا تاہم ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور ٹیچرس فورم کے صدر عبدالقیوم وانی کپوارہ جیل میں مسلسل نظر بند ہیں ۔انہیں امتحانات کے انعقاد کے معاملے پر جاری تنازعے کی وجہ سے رہا نہیں کیا گیا ہے ۔ملازمین لیڈران کو 13دن تک بارہمولہ اور کپوارہ سب جیلوں میں نظر بند رکھا گیا۔3نومبر کوسرکاری ملازمین کے سب سے بڑے اتحادایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالقیوم وانی سمیت 7لیڈران کو دس دن کی جوڈیشل ریمانڈ پر بارہمولہ اور کپوارہ سب جیلوں میں منتقل کردیا گیا تھا۔ بعد میں لیڈران کی مزید tدن تک جوڈیشل ریمانڈ حاصل کی گئی تھی۔وانی سمیت ان لیڈران کو 2نومبر کے روز ایکسچینج روڑ پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کے موقعہ پر حراست میں لیا گیا تھا اور انہیں پولیس سٹیشن کوٹھی باغ میں زیر حراست رکھا گیا۔حکومت کی طرف سے ایک درجن کے قریب سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے خلاف ملازمین اتحاد نے احتجاج کا لائحہ عمل مرتب کر نے کیلئے اجلاس طلب کیا تھا جس کے دوران انہیں گرفتار کیا گیا۔عبدالقیوم وانی، اعجاز احمد خان اور سجاد احمد پرے کو کپوارہ سب جیل منتقل کیا گیا جبکہ جنرل سیکریٹری اور ترجمان اعلیٰ فاروق احمد ترالی،فیاض شبنم ،لطیف کرمانی،لطیف احمد ملک کو بارہمولہ سب جیل منتقل کیا گیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایجیک کے ان لیڈران کو پہلے بھی 20دن تک بارہمولہ اور کپوارہ سب جیلوں میں بند رکھا گیا تھا۔