سرینگر//تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے ریاستی انتظامیہ کی طرف سے سرینگر سنٹرل جیل میں سیاسی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جارہے سلوک کو انتقامی ذہنیت کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے ظالمانہ حربوں سے قیدیوں کے حوصلے پست نہیں ہونگے اور نہ ہی ان کا جذبہ آزادی ٹھنڈا کیا جاسکتا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا سرینگر سنٹرل جیل سے ڈاکٹر محمد قاسم، ڈاکٹر شفیع شریعتی، محمد ایوب ڈار، محمد ایوب میر، نذیر احمد شیخ اور دیگر بہت سے قیدیوں کی جموں منتقلی انتظامیہ کی طفلانہ اور بزدلانہ سوچ کی مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اپنی ہی عدالتوں کے احکامات کی دھجیاں بکھیرکر قیدیوں کے حقوق پر شب و خون ماراہے۔بلال صدیقی نے کہا ہے کہ نئی دہلی کو یہ بات اچھی طرح سے ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ سیاسی قیدی کوئی حادثاتی طبقہ نہیں جو محض اتفاق سے تحریک آزادی کے قافلہ سخت جان کے سپاہی بنے ہیں بلکہ وہ پورے شعوراور یکسوئی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور اپنی قوم کی آنکھوں کے تارے ہیں۔