قیدیوں کو حقوق کی فراہمی کا جائزہ لینے کی ہدایت

 سرینگر//ریاستی عدالت عالیہ کی چیف جسٹس ، جسٹس گیتا مِتل نے کہا کہ خواتین پرمظالم اور گھریلو تشدد کے معاملات کی پیروی میں تیزی لانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انہوںنے ان باتوں کا اظہار ضلع کورٹ کمپلیکس کے اپنے پہلے دورے کے دوران کیا۔جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس آلوک ارادھے چیف جسٹس کے ہمراہ تھے۔چیف جسٹس کو ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔جسٹس مِتل نے کہا کہ جج صاحبان کو عدالتوںمیں لمبے عرصے سے التوا میں پڑے معاملات کو نمٹانے کی جانب خاص توجہ دینی چاہئے۔ خواتین وکلاء کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے چیف جسٹس نے انہیں یہ پیشہ اپنانے پر مبارک باد دی ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح ان خواتین کو سہولیت میسر رہتی ہے جو اپنے معاملات لے کر عدالتوں کا رُخ کرتی ہیں۔انہوں نے خواتین وکلاء کو مشورہ دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ معاملات کی سماعت کے دوران خواتین کے حقوق کو تحفظ فراہم ہو۔چیف جسٹس نے بار ایسوی ایشن کے ممبران کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقعہ پر بار ایسو سی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم ، نائب صدر مشتاق ڈاراورجنرل سیکرٹری جی این شاہین نے ان کا استقبال کیا۔بار ممبران نے التوا میں پڑے کیسوں کو فوری طور نمٹانے کے عمل میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ چیف جسٹس نے وکلاء کو یقین دلایاکہ ان کے جائز مطالبات ترجیحی بنیادوں پر پورا کئے جائیں گے۔جسٹس گیتا مِتل نے افسروں کو جیلوں کا دورہ کرکے قیدیوں کو حقوق کی فراہمی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی۔چیف جسٹس نے کہا کہ دیگر ریاستوں اور بیرون ممالک کے ماہرین قانون کو یہاں آنے کی دعوت دی جائے گی تاکہ یہاں کے ماہرین قانون ان ساتھ اپنے تجربات بانٹ سکیں۔