پونچھ// ضلع پونچھ میں تاریخی حیثیت کا حامل نوری چھم علاقہ میں مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی کافی تعداد قدرت کے حسین و جمیل مقام کو دیکھنے کیلئے آتی ہے لیکن یہ خوب صورت مقام حکومت کی عدم توجہی کا شکارہے۔نوری چھم پونچھ ضلع میں واقع ایک آبشار کا نام ہے، اس کا یہ نام مغل ملکہ نور جہاں کے نام پر رکھا گیا ہے۔نوری چھم پیر کی گلی کے نیچے بہرام گلہ کے پہاڑی گاؤں کے قریب واقع ہے۔ یہ پونچھ کے صدر مقام سے تقریبا پینتالیس (45) کلومیٹر کے فاصلے پر ہے مغل روڈ اسی کے ساتھ سے ہی گزرتی ہے۔اس جگہ تعلق مغلوں کی تاریخ سے جڑا ہوا ہے۔ مقامی داستانوں کے مطابق بادشاہ جہانگیر کی بیوی جس کا نام "نورجہان’’ تھا ،کشمیر جاتے ہوئے اسی آبشار میں نہایا کرتی تھی۔ اسی وجہ سے اس کا نام نوری چھم پڑ گیا تاہم حکومت کی عدم توجہی کہ وجہ سے یہ علاقہ سیاحت کے اعتبار سے لوگوں کی نظروں سے بالکل اوجھل ہو گیا ہے۔ اس علاقے کی جغرافیائی حالات پر اگر نظر دوڑائیں تو آس پاس پہاڑوں کا ایک سلسلہ ہے اور ان خوبصورت پہاڑوں کے دامن میںنوری چھم اس پورے علاقے کی خوبصورتی کو دوبالا کر دیتا ہیںاور مغل شاہراہ نے اس کی خوبصورتی کو مزید دوبالاکر دیا ہے۔ قدرتی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں زندگی بسر کرنے والے لوگ بھی کافی خوبصورت ہیں لیکن زندگی کے گزر بسر میں ان کو درپیش مشکلات کا کوئی شمار نہیں ہے۔مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ علاقہ انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے کافی بچھڑا ہوا ہے اور اسی وجہ سے ایک پسماندہ دیہات میں تبدیل ہو گیا ہے۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے جموں سے سیر و تفریح کے لئے آئے ہوئے ایک کنبہ کے حینا آنند،منان وہرہ اور پروی وہرہ نے بتایا کہ یہاں موجود سہولیات برائے نام ہیںبلکہ مناسب سہولیات کا فقدان ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ علاقہ قدرتی خوبصورتی سے مالا مال ہے اگر اس کی قدرتی خوبصورتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر توجہ دی جاتی تو نہ صرف یہ علاقہ ملک بھر میں ایک سیاحتی مقام کے طور پر سامنے آیا ہوتا بلکہ یہاں پر آباد بستی بھی روز گار و معیشت کے اعتبار سے ترقی پزیر ہوتی۔انھوں نے کہا کہ یہاں آنے والے سیاحوں کے لئے نہ معقول ٹھہرنے کا انتظام کیا گیا ہے نہ کھانے پینے کا کوئی انتظام ہے جس کی وجہ سے یہاں آنے والے مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس خوبصورت سیاحتی مقام کی جانب انتظامیہ کو جتنی جلد ہو سکے توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ یہ علاقہ ایک بہترین سیاحتی مقام کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔