گاندربل//نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنمااورسابق وزیرجنگلات میاں الطاف احمد نے جنگلاتی علاقوں میں رہائش پزیر آبادی کووہاں سے بیدخل کرنے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ جنگلات سرسبزدرختوں کی بے دریغ کٹائی اور اسمگلنگ کو روکنے میں ناکامی کے بعد جنگلوں میں مقیم قبائیلی برادری کونشانہ بنانے کاکام منظم طور کررہا ہے۔ایک بیان میں میاں الطاف نے کہا کہ محکمہ جنگلات سرسبز درختوں کی کٹائی اور خریدو فروخت روکنے میں ناکامی کے بعد جنگلاتی علاقوں میں دہائیوں سے مقیم قبائلی برادری کو نشانہ بنانے کے لئے منظم طریقے سے کام کررہا ہے جس کی تازہ مثال شوپیاں،بڈگام اور پیر پنجال کے علاقوں میں لکڑی کی اسمگلنگ کو روکنے میں اپنی ناکامی کو چھپانے کے بعد موصول ہورہی ہے۔میاں الطاف نے مزید کہا کہ محکمہ، جنگلات کے تحفظ اور لکڑی کی اسمگلنگ کو روکنے سے متعلق اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے لوگوں کی توجہ ہٹانے کیلئے اب جنگلات کی زمین کو بازیاب کرانے کے بہانے جنگلاتی علاقوں میں بسنے والے قبائلی برادری کو نشانہ بنا رہا ہے۔میاں الطاف نے محکمہ جنگلات کے جنگلاتی علاقوں میں رہنے والے قبائلی برادری کو ہراساں کرنے پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ہراساں کرنے اور نشانہ بنانے کے بجائے محکمہ ان کو پہلے نوٹس جاری کریں جنہوں نے غیر قانونی طور پر جنگلاتی اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے.تاہم ان لوگوں کو نشانہ بنانے سے باز آنا چاہئے جو کئی دہائیوں سے ان علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔