نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے عقیدت کے نام پر تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کا کسی کو حق نہیں ہے اور عقیدت کے نام پر تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مسٹر مودی نے ہر ماہ ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے پروگرام 'من کی بات' میں ہریانہ میں ہونے والے تشدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سخت الفاظ میں کہا کہ کسی بھی طرح کے تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ''میں نے لال قلعہ سے بھی کہا تھا کہ عقیدت کے نام پر تشدد برداشت نہیں ہوگا، چاہے وہ فرقہ وارانہ عقیدت ہو، سیاسی نظریہ کے تئیں عقیدت ہو، ، روایات کے تئیں عقیدت ہو،عقیدت کے نام پر کسی کو بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کا حق نہیں ہے ''۔انہوں نے سخت لہجے میں کہا ''میں ملک کے باشندوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں، قانون ہاتھ میں لینے والے ، تشدد کی راہ پر چلنے والے کوئی بھی ہو، چاہے وہ شخص ہو یا گروپ ہو، نہ یہ ملک کبھی برداشت کرے گا اور نہ ہی کوئی حکومت برداشت کرے گی۔ ہر ایک کو قانون سے پہلے رکوع کرنا پڑے گا، قانون فیصلہ کرے گا اور مجرموں کو سزا دے گا''۔مسٹر مودی نے کہا کہ یہ المناک اور تشویشناک ہے کہ ایک طرف ملک تہوار میں ڈوبا ہوا ہے اور دوسری طرف ملک کے کسی کونے سے عقیدت کے نام پر تشدد کی خبریں آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس طرح کے تشدد سے بچنا چاہئے اور یاد رکھنا چاہئے ''ہمارا ملک بودھ اور گاندھی کا ملک ہے ، ملک کے اتحاد کے لئے جی جان لگا دینے والے سردار پٹیل کا ملک ہے ۔ صدیوں سے ہمارے آبا و اجدادنے عوامی زندگی کے اقدار، عدم تشدد،یکساں احترام کو قبول کیا ہے اور ہمارے ذہن میں بھراہوا ہے ۔''اہنسا پرمو دھرم'' یہ ہم بچپن سے سن رہے ہیں''۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بابا امبیڈنے ملک کو آئین دیا اس میں ہر شخص کو انصاف حاصل کرنے کا ہر قسم کاا نتظام ہے ۔یو این آئی۔