فی الحال مکمل لاک ڈائون کاامکان نہیں

سرینگر//حکومت نے کورونا کے پھیلائو کوروکنے کیلئے فوری نوعیت کے لاک ڈائون سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ مہلک وائرس کی زنجیرتوڑنے کیلئے  پابندیوں کو بڑھایا جا رہا ہے۔ صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے  منگل کو نامہ نگاروں  سے بات چیت کرتے ہوئے  مکمل لاک ڈائون کے نفاذ کے فوری امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں غریب طبقے کی پریشانیاں بڑھ جاتی ہیں۔صوبائی کمشنر نے کہاکہ اس میں شک نہیں کہ پابندیوں کو بڑھایا جا رہا ہے، لیکن مکمل لاک ڈائون کے منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ غریب طبقہ، جن کی روزی روٹی یومیہ مزدوری پر منحصر ہے، کی مشکلیں بڑھ جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام پہلوئوں پر نظر رکھنے کے بعد ہی لاک ڈائون یا پابندیاں سخت کرنے کے فیصلے لئے جاتے ہیں۔  صوبائی کمشنرکشمیرکا کہنا تھاکہ جموں وکشمیرکے 36 ہسپتالوں میں آکسیجن جنریشن پلانٹ نصب ہیں۔ یعنی زیادہ تر ہسپتال خودمختار ہیں۔ تاہم انہوں نے کہاکہ کچھ ہسپتال ایسے ہیں جن کو آکسیجن سلنڈروں کے ذریعے سپلائی کی جا رہی ہے۔ یہاں ہمیں آکسیجن کی کمی کا سامنا نہیں ہے۔ صوبائی کمشنر نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ کووڈ 19 ویکسین سے متعلق بیشتر غلط فہمیوں کو دور کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ مذہبی، سیاسی اور سماجی لیڈران نے خود ویکسین لگوا کر لوگوں سے کہا ہے کہ ویکسین محفوظ ہے اور اس کے کوئی منفی اثرات نہیں ہیں۔صوبائی کمشنرکاکہناتھاکہ یکم مئی سے 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو بھی ویکسین لگوانے کا عمل شروع ہوگا۔