رائے بریلی//کانگریس کو اس کے ہی قلعے رائے بریلی سے للکارتے ہوئے وزیر اعظم نریندرمودی نے کہا کہ ملک کی سیکورٹی سے جڑے معاملوں میں روکاوٹ پیدا کرکے کانگریس نے فوجی نوجوانوں کے حوصلوں کو توڑنے کی کوشش کیا ہے جسے ملک کی عوام کبھی بھی معاف نہیں کریں گے ۔ مودی نے کہا کہ ‘‘ ملک کو کمزور کرنے والی طاقتوں کے ساتھ کھڑی کانگریس نے رافیل جنگی طیارہ سودا معاملے میں جھوٹ گڑھ گڑھ کر کے ایک بار پھر سے فوجی نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کی ناکام کوشش کی ہے ۔ کانگریس کے لیڈر بیان یہاں دیتے ہیں اور تالیاں پاکستان میں بجتی ہیں۔ کانگریس کو بتانا چاہئے کہ ملکی کی سیکورٹی کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے لئے اسے کن ممالک کی حمایت حاصل ہے ’’۔ انہوں نے کہا‘‘ کچھ لوگوں کو بھارت ماتا کی جئے کے نعروں سے بھی دقت ہے ۔ مودی پر داغ لگانے کو بے تاب لوگوں نے مک کی سیکورٹی کو بھی طاق پر رکھ دیا ہے ۔ ایسے لوگوں کو فوج، وزارت دفاع، وزیر دفاع، فرانس کی حکومت سب جھوٹے لگ رہے ہیں اور جب سپریم کورٹ نے بھی رافیل سودے پر اپنا فیصلہ سنا دیا توانہوں نے عدالت کو بھی کٹگھرے میں کھڑا کردیا۔ ایسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ جھوٹ بولنے والوں پر سچ کی حامی طاقتیں ہمیشہ حاوی رہی ہیں اور رہیں گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ فوج کی تئیں نامناسب رویہ اپنانے والی کانگریس کی پالیسی غریب اور کسان مخالف ہے ۔ آزادی کے بعد ملک میں سب سے زیادہ حکومت کانگریس نے کیا ہے اور اس نے کسان اور غریب طبقے کا استحصال کیا۔ تین ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی قرض معافی کے وعدے پر مسٹر مودی نے کہا کہ گذشتہ وقت میں بھی کانگریس کسانوں کی قرض معافی کی باتیں کر رہی ہے مگر سچائی کچھ اور ہے ۔ ادھر رائے بریلی کی بدحالی کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوارکوکہا کہ دہائیوں سے پچھڑے پن کی مار جھلینے والے اس ضلع کی ترقی کے لئے بی جے پی حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔ یوپی اے صدر سونیا گاندھی کے پارلیمانی حلقے میں 1100 کروڑ روپئے کے پروجکٹوں کی سوغات دینے کے بعد مسٹر مودی نے ایک ریلی میں کہا کہ رائے بریلی کے ریل کوچ کارخانے کو عالمی پیمانے کا بنانے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی جائے گی۔ ریل کوچ بنانے کے معاملے میں رائے بریلی جلد ہی گلوبل ہب بنانے والا ہے ۔ انہوں نے کہا‘‘ چھوٹا سوچنے کا عادی نہیں ہوں، رائے بریلی کوچ فیکٹری کو دنیا کی سب سے بڑی ریل کوچ فیکٹری بنائیں گے ۔ اس سے ناصرف وسائل کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ اس کے توسیع سے یہاں کے لوگوں کی زندگی میں بھی خوشحالی آئے گی۔ یہاں ہر طرح کے روزگار کے مواقع میسر ہوں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2007 میں اس کارخانے کو منظوری ملی تھی جبکہ 2010 میں یہ کارخانہ بن کرتیار ہوا۔ اس وقت کی کانگریس حکومت کا دعوی تھاکہ یہاں ہر سال ایک ہزار کوچوں کی تعمیر ہوگی مگر 2014 تک اس کارخانے میں کپورتھلا واقع ریل کوچ فیکٹری میں بننے والے کوچوں کے پینٹنگ کا کام ہوتاتھا حالات یہ تھے کہ اس دوران محض تین فیصد مشین ہی کام کر رہی تھیں۔