فوجی جوان سرحد پر ڈٹے ہوئے

نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ اراکین سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک عزم کے ساتھ فوجیوں کو پیغام دیں کہ پارلیمنٹ ،ارکان پارلیمنٹ اور ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے مودی نے کہا‘‘ایک خاص ماحول میں پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہورہا ہے ۔ کورونا بھی ہے ،فرض بھی ہے اور سبھی ارکان پارلیمنٹ نے فرض کا راستہ چنا ہے ، میں سبھی ارکان پارلیمنٹ کو اس پہل کے لئے مبارکباد دیتا ہوں، استقبال کرتا ہوں اور شکریہ بھی ادا کرتا ہوں۔’’چین کے ساتھ تعطل کی وجہ سے سرحد پر ڈٹے جوانوں کی ستائش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ انہیں اتحاد کا پیغام دینا وقت کی ضرورت ہے ۔ پارلیمنٹ کو جوانوں کو بتانا چاہئے کہ ملک اور پارلیمنٹ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ایوان کی خاص ذمہ داری ہے اور خصوصاً اس اجلاس کی خاص ذمہ داری ہے ،آج جب ہماری فوج کے بہادر جوان سرحد پر ڈٹے ہوئے ہیں،بڑی ہمت کے ساتھ ،جذبے کے ساتھ بلند حوصلوں کے ساتھ دور دراز پہاڑیوں میں ڈٹے ہوئے ہیں،اور کچھ وقت کے بعد بارش شروع ہوگی، ایوان کے سبھی اراکین بھی ایک آواز ہوکر ،ایک جذبہ کے ساتھ ،ایک عزم سے پیغام دیں گے – فوج کے جوانوں کے پیچھے ملک کھڑا ہے ۔ مودی نے کہا کہ کورونا کے حالات میں جن انتباہ اور چوکسی کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے اس پر عمل کرنا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ویکسین جلد از جلد دنیا کے کسی بھی کونے سے دستیاب ہو اور ہمارے سائنسداں بھی جلد سے جلد اس ویکسین کو تیار کرنے میں کامیاب ہوں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے بجٹ اجلاس کو وقت سے پہلے ہی روکنا پڑا تھا ۔ اس بار بھی دن میں دو بار ،ایک بار راجیہ سبھا اور ایک بار لوک سبھا ،وقت بھی بدلنا پڑا ہے ۔ ہفتے اور اتوار کو کارروائی چلے گی۔ سبھی اراکین نے اس بات کو بھی قبول کیا ہے ،استقبال کیا ہے اورفرض کی راہ پر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔مودی نے کہا کہ اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے ہوں گے ،متعدد موضوعات پر بحث ہوگی اور ہم سب کا تجربہ ہے کہ لوک سبھا میں جتنی زیادہ بحث ہوتی ہے جتنی زیادہ سنجیدگی سے بحث ہوتی ہے اتنا ہی ملک کوبھی فائدہ ہوتا ہے ۔