فلسطینی علاقوں میں منظم زیادتیاں | اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور

جینوا// اقوام متحدہ نے غزہ جنگ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے اسرائیل کے خلاف پاکستان کی قرارداد منظور کرلی۔جینوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اجلاس ہوا جس میں غزہ کے علاقے میں اسرائیلی بمباری کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم سے متعلق عالمی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرنے کی قرارداد کو منظور کرلیا گیا، قراداد میں کہا گیا ہے کہ مستقل آزادانہ تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے گا جو 11 روز تک جاری رہنے والی اسرائیلی بمباری اور حماس کے میزائل حملوں کے دوران غزہ، مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور اسرائیل میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیکر رپورٹ مرتب کرے گا۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں آزادانہ تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی قرارداد اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے توسط سے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس کے حق میں 24 ووٹ دیے گئے اور مخالفت میں صرف 9 ووٹ آئے جب کہ بھارت سمیت دیگر 14 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔دوسری جانب اسرائیلی نے روائیتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے تعاون نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ شرمناک فیصلہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کی اسرائیل مخالف اقدام کی ایک اور واضح مثال ہے۔امریکا نے بھی اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کی تحقیقاتی کمیشن سے متعلق قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے خطے میں اب تک امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
 
 

غزہ کی تعمیر نو حماس کی بیدخلی سے مشروط: امارات

دوبئی //متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غزہ کی تعمیر نو میں مدد کی پیش کش کی ہے بشرطیکہ حماس کا تعمیر نو میں کوئی حصہ نہ ہو مداخلت نہ کرے۔ امریکی عہدے داروں نے حالیہ دنوں میں غزہ کی تعمیر نو کے لئے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا ہے تاہم ابو ظہبی نے واشنگٹن کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ غزہ کو براہ راست امداد فراہم کرے گا بشرطیکہ حماس اس معاملے میں دخل نہ دے۔امارات کا یہ بھی موقف ہے کہ اگر حماس کا غزہ کی تعمیر نو میں کوئی کردار ہوا تو وہ غزہ کی مالی اعانت نہیں کرے گا۔واضح رہے کہ 10 مئی کو اسرائیل نے غزہ پر پرتشدد حملہ کیا تھا جس میں 66 بچوں سمیت 270 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوئے۔ جبکہ جنگ بندی کا عمل 11 دن بعد عمل میں آیا.۔