دبئی//فلسطینی صدر محمود عباس آج منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کریں گے۔ یہ 2009ءکے بعد سلامتی کونسل میں فلسطینی صدر کا پہلا خطاب ہو گا۔فلسطینی ذرائع کے مطابق محمود عباس امریکی سرپرستی کے بغیر اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک وسیع تر صورت تلاش کرنے اور بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنانے کا مطالبہ کریں گے۔فلسطینی صدارتی ترجمان نبیل ابو ردینہ نے بتایا کہ بیت المقدس کے معاملے کے حوالے سے تنازع کا ایک نیا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔محمود عباس نے اپنے حالیہ دورہ ماسکو کے دوران روسی صدر ولادیمر پوتین کو آگاہ کیا تھا کہ امریکا اب مشرق وسطی میں امن عمل کے سلسلے میں اکیلا ثالث نہیں ہو سکتا۔فلسطینی صدر کے مشیر نبیل شعث یہ اعلان کر چکے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی فلسطینی اسرائیلی تنازع کے پر امن تصفیے کے لیے ماسکو میں ایک وسیع بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی تجویز کا خیر مقدم کرتی ہے۔یاد رہے کہ فلسطینی صدر 2017 کے اواخر میں امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد سے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کسی بھی قسم کا رابطہ کرنے کو مسترد کر رہے ہیں۔
فلسطینی صدر سلامتی کونسل میں امن عمل کے نئے فارمولے کا مطالبہ کریں گے
