غیر قانونی طریقے سے پی ایچ ای میں بھرتی

بارہمولہ//اینٹی کورپشن بیورو نے انسداد رشوت ستانی کے خصوصی جج بارہمولہ کی عدالت میں PHE  میں غیر قانونی اور دھوکہ دہی پر مبنی تقرریوں میں 19 سرکاری ملازمین اور 8 استفادہ کنندگان کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا۔ بیورو نے اس کیس کا اندراج غیر قانونی تقرریوں اور مستقلی کی شکایت کے بعد تحقیقات کے بعد کیا تھا ۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت نے کشمیر ڈویژن کے پی ایچ ای ڈیپارٹمنٹ کے یومیہ ورکروں کو باقاعدہ بنانے کا حکم جاری کیا تھا جنہوں نے کشمیر کے مختلف پی ایچ ای ڈویژنوں میں بطور مددگار 7 سال تک کام کیا تھا۔ لیکن مذکورہ حکم کی آڑ میں تقریباً 8 مستفید کنندگان کی دھوکہ دہی سے بطور مددگار کے طور پر تقرری عمل میں لائی گئی ۔بیان کے مطابق وہ اس طرح کے ریگولرائزیشن کے حقدار نہیں تھے اور ان کی تقرری اور ریگولرائزیشن کو غیر قانونی طور پر افسران و عملے نے اپنے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک سازش کے تحت عمل میں لایا۔ اے سی بی کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ان افسران نے استفادہ کنندگان کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی اور ریکارڈ  میں قلمزنی کا سہارا لیا ۔ان افسران میں6سابق ایگزیکٹو انجینئر،2اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر، سابق4اسسٹنٹ اکاونٹس افسر،2 جونیئر اسسٹنٹ،ایک فٹر، 2انچارج اسٹیبلیشمنٹ،2بل کلرک شامل ہیں۔ان افسراں میں بیشتر پلے ہی سبکدوش ہوگئے ہیں۔کیس کی آئند شنوائی10مئی کو ہوگی۔