یواین آئی
وسطی غزہ کی پٹی// اسرائیل نے فلسطینیوں کو وسطی غزہ کے کچھ حصوں سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر بمباری میں شدت آنے سے خطے کی 2.3 ملین آبادی مشکلات کا شکار ہے۔تازہ ترین صورتحال کے مطابق اسرائیل نے وسطی غزہ میں فلسطینیوں کے لیے ‘ڈیتھ کوریڈور’ بنانے کا حکم دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز دیر البلاح، جنوبی غزہ میں برج اور وسطی غزہ میں نصرت پناہ گاہوں کے پناہ گزینوں کے خاندانوں کو اپنی ‘حفاظت’ کے لیے نکل جانے کا حکم دیا۔اسرائیل کے اس حکم کے بعد ان علاقوں کے مکینوں میں ناراضگی پھیل گئی ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ کے کئی علاقوں سے لوگ پہلے ہی بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے اس حکم نامے کے بعد ایک بار پھر بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے مناظر صلاح الدین اسٹریٹ میں دیکھے گئے جو کہ بوریج مہاجر کیمپ کے داخلی راستے سے ملتی ہے۔صلاح الدین غزہ کی ایک لمبی سڑک ہے جسے غزہ کی پٹی میں بہت سے لوگوں نے “موت کی راہداری” کا نام دیا ہے۔ اس سے قبل بھی شمالی غزہ کے کچھ حصوں سے فرار ہونے والے فلسطینیوں کو گرفتار کر کے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے باوجود اسرائیلی فوج کی جانب سے اسے محفوظ راستہ قرار دیا جا رہا ہے۔اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی سے نکل جانے کے حکم کے بعد کل سینکڑوں لوگوں کو اپنا بچا ہوا سامان اٹھائے سڑکوں پر چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ بہت سے دوسرے لوگوں کو اپنے گھروں سے گدے، کمبل، پلاسٹک کی کرسیاں اور جو کچھ بھی ہو سکتا تھا، سامان کو پک اپ ٹرکوں اور گدھا گاڑیوں میں لادتے ہوئے دیکھا گیا۔ کچھ لوگ پچھلے حملوں میں زخمی ہونے کے بعد بمشکل چلنے پھرنے کے قابل تھے، پھر بھی اس بار ان کے پاس بھاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ڈاکٹروں اور فلسطینی حکام کے مطابق گزشتہ موسم خزاں میں اسرائیلی فوجیوں نے ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر لوگوں کو میڈیکل کمپلیکس خالی کرنے کا حکم دیا۔