یواین آئی
غزہ//اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلسل آٹھویں روز بھی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں 7 بچوں سمیت کم از کم 23 فلسطینی ہلاک ہوگئے، غزہ میں اسرائیلی حملے میں الجزیرہ کے صحافی حسام شبات بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایک ہفتے میں دوسری بار پالمیرا شہر کے قریب 2 شامی فضائی اڈوں پر بھی بمباری کی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں الجزیرہ کے رپورٹر حسام شبت کو ٹارگٹ کرنے اور مقبوضہ مغربی کنارے میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز حمدان بلال کی گرفتاری پر غم و غصے میں اضافہ ہوا ہے۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی جنگ میں کم از کم 50 ہزار 82 فلسطینی ہلاک جبکہ ایک لاکھ 13 ہزار 408 زخمی ہوئے ہیں۔شجاعیہ اور الزیتون کے علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے، اسرائیلی افواج وہاں گھروں پر حملے کر رہی ہیں۔جبالیہ میں آدھی رات کو انخلا کے احکام بھی جاری کیے گئے، جہاں فلسطینیوں کو اندھیرے کے دوران آگ کی زد میں رہنے پر مجبور کیا گیا۔ادھر دیر البلاح میں اسرائیلی فورسز نے 2 خاندانوں کے گھروں کو نشانہ بنایا، ایف 16 اور اپاچی ہیلی کاپٹروں کی آواز انتہائی بلند تھی، اور فلسطینی بچوں کے لیے صدمے کا باعث بن رہی تھی۔یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے، جب اسرائیلی افواج اہم زمینی گزرگاہوں کو بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔غزہ میں اب بھی کھانے پینے کی قلت ہے، ایندھن نہیں ہے، طبی سامان نہیں ہے اور کھانا پکانے کے لیے گیس بھی نہیں دی جا رہی۔