عید کی نماز اپنے گھروں کے بڑےہال، صحن یا پارک میں ادا کرسکتے ہیں

نماز جمعہ کی طرح تمام احتیاطی تدابیر اور طبی ہدایات کے مطابق محدود تعداد کے ساتھ نماز عید الفطر بھی ادا کی جائے۔ جن مقامات میں شرائط کے مطابق جمعہ پڑھا جا رہا ہے وہاں پر بڑی مساجد کے علاوہ چھوٹی مساجد، گھروں ، ان کے صحن یا پارکوں اور ھالوں میں یہ نماز پڑھی جا سکتی ہے۔
مساجد کے منتظمین اور با اثر مدبر حضرات مشورہ کر کے بنکوں، گیس ایجنسیوں اور راشن اسٹوروں وغیرہ میں حکومت کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق قائم سماجی فاصلہ (سوشل ڈسٹنس) کے نمونہ پر نمازیوں کے درمیان فاصلہ بنائیں۔ اس سے صحت کی حفاظت بھی ہوگی اور شرعی حکم کی بجا آوری بھی۔
ایک مسجد، ھال، گھر کے صحن یا پارک میں ہجوم سے بچنے کے لئے تھوڑے تھوڑے افراد وقفہ وقفہ سے ایک سے زائد مرتبہ بھی نماز عید ادا کر سکتے ہیں۔ لیکن ہر مرتبہ کا امام الگ الگ ہونا چاہیے۔ کیونکہ وقت کافی دستیاب ہے۔
 نماز عید کا وقت اشراق (آج کل پونے چھ بجے) سے زوال ( دوپہر) تک ہے۔
عید کا خطبہ بعد نماز ہوتا ہے اور اس کے پہلے خطبہ میں نو تکبیریں اور دوسرے خطبہ میں سات تکبیریں پڑھی جائیں۔
عید کی نماز کی دو رکعتوں میں ،پہلی رکعت میں قرات سے پہلے تین تکبیریں اور دوسری رکعت میں رکوع سے پہلے تین تکبیریں زائد ہیں۔
نماز عید سے پہلے صدقہ فطر ادا کرنا چاہیے۔ ا س کے علاوہ غریبوں اور محتاجوں کا بہت زیادہ خیال کیجئے۔
اعمال رمضان المبارک (روزہ ، تلاوت، تراویح) پر اللہ پاک کا شکر، کوتاہیوں اور گناہوں پر توبہ اور دعاؤں کا اہتمام کرتے ہوئے نہایت سادگی کے ساتھ عید کا یہ مبارک دن گذار یں۔
نماز عید کے لئے جمعہ کی طرح شہر، بڑا قصبہ یا قریۂ کبیرہ کا ہونا، ضروری ہے۔ لہٰذا جس جگہ کے لوگ کوئی شرط نہ پائے جانے کی بنا پر نماز عید نہ پڑھ  سکیںوہ بھی عید کے دن کے مسنون اعمال مثلاً سویرے اٹھنا، غسل کرنا، موجود بہترین کپڑے پہننا، عطر لگانا، میٹھی چیز کا کھانا یہ سارے اعمال اہتمام کے ساتھ کریں۔ اس کے بعد دو رکعت یا چار رکعت نفل چاشت کی طرح پڑھیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ جس کی نماز عید فوت ہو جائے اس کو چاہیے کہ چار رکعت نماز ادا کر لے۔  من فاتہ العید فلیصل اربعا (الطبرانی، مصنف عبد الرزاق، مصنف ابن ابی شیبہ)
نیز علامہ کاسانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ فلو صلی مثل صلوٰۃ الضحی لینال الثواب (بدائع)ترجمہ: پس اگر ایسا شخص چاشت کی طرح (دو رکعت یا چار رکعت) نماز پڑھ لے انشاء اللہ نماز عید کا ثواب حاصل ہو جائے گا۔
نماز باجماعت کے صحیح ہونے کیلئے امام اور مقتدیوں کا بغیر کسی فاصلہ کے ایک جگہ میں ہونا ضروری ہے۔ اس لئے آن لائن کسی ایسے امام کی اقتدا کرنا جو الگ مقام پر ہو اور مقتدی الگ مقام پر ہوں یہ صحیح نہیں ہے۔اللہ تعالی اس عید کو امت مسلمہ کے لئے باعث خیر بنائے۔
(دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کشمیر)