سرینگر//واجب الادا رقومات کی واگزری کیلئے سرکاری ٹریجریوں میں تعمیراتی ٹھیکیداروں کو تنگ و ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تعمیراتی ٹھیکداروں کے مشترکہ پلیٹ فارم سینٹرل کنٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی نے واضح کیا کہ گزشتہ برس گورنر کے مشیر،چیف سیکریٹری اور کمشنر خزانہ کے ساتھ کئی میٹنگوں کے بعد اصولی طور پر بغیر غیر ضروری اعتراضات رقومات کی واگزاری پر اتفاق ہوا ہے۔سینٹرل کنٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار نے کہا کہ2016کے بعد2019تک انتظامیہ اور اس وقت کی حکومت نے کئی تعمیراتی کاموں کو ہنگامی بنیادوں پر کیا، جن کے باضابطہ طور پر لوازمات پورے کئے گئے،تاہم بعد میں ان کاموں کے رقومات کو واگزار نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس مارچ میں جب تعمیراتی ٹھیکیداروں نے واجب الادا رقومات واگزارنہ کرنے کیخلاف کام چھوڑ ہڑتال کے علاوہ ٹینڈروں میں شرکت کا سلسلہ بند کیا تو انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے معاملے میں مداخلت کی،جس کے بعد چیف انجینئروں کے علاوہ کمشنر سیکریٹری خزانہ،چیف سیکریٹری اور اس وقت کے گورنر ایس پی ملک کے مشیر کے کے شرما کے ساتھ یہ معاملات اٹھائے گئے۔ ڈار نے کہا کہ کئی ادوار کی میٹنگوں میں ان تعمیراتی کاموں پر اعلیٰ حکام کو مطمئن کرنے کے بعد انہوں نے اصولی طور پر بغیر غیر ضروری اعتراضات کے رقومات کی واگزاری پر اتفاق کیااور کافی رقم واگزار بھی ہوئی۔کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری نے تاہم اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ ایک سال بعد اب ٹریجری افسران پھر سے ان واجب الادا رقومات کی واگزاری میں غیر ضروری اعتراضات کھڑا کرکے رقومات کی ادائیگی روک رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کاموں میں سے بیشتر کاموں کی موقعہ پر تحقیقات اور جانچ کے علاوہ دیگر لوازمات کو بھی پورا کیا گیا،اور جو کمیٹی تشکیل دی گئی تھی،اس نے بھی اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمینی سطح پر یہ کام نہ صرف موجود ہیں،بلکہ اُن میں کوئی بھی نقص نہیں ہے۔ فاروق احمد ڈار نے کہا کہ سیلاب کے بعد ہنگامی صورتحال اور نامساعد حالات کے نتیجے میں اس وقت کی حکومت اور انتظامیہ نے کچھ کاموں میں توسیع کو منظوری دی تھی،جو ضوابط کے تحت تھا اور اس سے سرکاری خزانہ کو فائدہ بھی ہوا۔انہوں نے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ میں کچھ افسران پر غیر سنجیدہ ہونے کا الزاما عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ نا صرف تعمیراتی ٹھیکیداروں کی رقومات کی واگزاری میں غیر ضروری طوالت کرکے انہیں مشکلات میںڈال رہے ہیں بلکہ تعمیر و ترقی کو بھی اس عمل سے دھچکہ لگ گیا ہے۔ ڈار نے عید کے پیش نظر فوری طور پر رقومات کی واگزاری کا مطالبہ کرتے ہوئے غیر ضروری طور پر اعتراضات کھڑا کرنے اور تعمیراتی معماروں کو تنگ و طلب کرنے کی پالیسی کو ختم کرنے پر زور دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹھیکیداروں سے منسلک لاکھوں کامگار بھی رقومات کی عدم دستیابی سے سخت پریشان ہے اور انہیں بھی عید کے موقعہ پر خوشیوں سے محروم رکھنا اخلاقی پستی ہے۔