عوام کی مشکلات میں اضافہ

 
راجوری //تحصیل بدھل کے کیول تران علاقہ کے مکینوں نے بھاری برفباری سے بجلی کے بحران اور پانی کی قلت کی شکایا ت بیان کی ہیں۔مکینوں بشمول نو منتخبہ سرنچ محمد فاروق انقلابی نے کشمیر عُظمیٰ سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکام کو چاہیے تھا کہ وہ برف باری سے پیدا شدہ صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے سرگرم ہو جاتے۔ایک بزرگ محمد رفیق نے کہا کہ دیہاتوں میں بیشتر مکان کچے ہیںاور ان میں سے پانی رستا رہتا ہے جسکی وجہ سے ہمیں کئی مرتبہ بغیر نیند کے راتیں گُذارنی پڑتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مکانات اور گائو خانوں کے دیواروں  کا نقصان ایک عام مسلہ ہے جو کہ بارشوں میں شدت اختیار کر جاتا ہے۔مقامی سرپنچ محمد فاروق انقلابی ،جو کہ بدھل علاقہ کا ایک سماجی کارکن بھی ہے ، نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ حکام کے پاس برفباری سے پیدا ہوئے صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئی مناسب طریقہ کا رنہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقہ میں بجلی کا مسئلہ گزشتہ د ودنوں سے ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے کیونکہ برفباری سے متعددبجلی کے کھمبے ٹوٹ گئے ہیں اور تاروں میں نقص پیدا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ برفباری کی وجہ سے تقریباً تمام پانی کے قدرتی وسائل جم گئے ہیںجبکہ محکمہ صحت عامہ کی وٹر سپلائی سکیمیں بھی قابل استعمال نہیں ہیں اور لوگوں کو اور لوگوں کے پاس فقط برف گرم کرکے اسے قابل استعمال کرنے کے سوا کوئی متبادل نہیں ہے۔انہوں نے سرکار ی ڈپووں میں راشن کی قلت کی بھی شکایت کی اور کہا کہ حکام کو چاہیے کہ وہ برف سے متاثرہ علاقوں میں راشن کا وافر مقدار جمع کرے۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ میں مشکل سے ہی کوئی سرکاری اہلکار دکھائی دے رہا ہے اور حکام کو چاہیئے کہ وہ برف سے متاثرہ علاقوں میںنقصان کا جائزہ لینے کے لئے محکمہ مال کی ایک ٹیم روانہ کرے۔اس نے مزید کہا کہ برفباری سے ارشا بیگم زوجہ مرحوم سائین خان کا دو منزلہ مکان منہدم ہو گیا ہے۔