سرینگر//جموںوکشمیر ملک کا ایک قیمتی زیور تھا لیکن نئی دلی میں بیٹھے حکمرانوں نے اِسے اندھیروںمیں دھکیلنے کی کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی اور آج بھی یہاں کے عوام کو بے اختیار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیمہ فردوس نے جموں میں خواتین کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شمیمہ فردوس نے کہاکہ جموںوکشمیر ملک کا تاج تھا لیکن آج یہاں کے لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے اور پورے ملک میں کشمیریوں کیخلاف زہر پھیلایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کی مذہبی ہم آہنگی اور صدیوں کے بھائی چارے کوزک پہنچانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ انتظامی سطح پر بھی لوگوں کو جان بوجھ کر مشکلات میں ڈالا جارہا ہے، لوگوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں۔ عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے ان پر مشکلات کے پہاڑ ڈالے جارہے ہیں۔ بٹھنڈی کی انہدامی کارروائی کی مثال پیش کرتے ہوئے شمیمہ فردوس نے کہا کہ عوام کیخلاف اعلان جنگ کیا گیا ہے اور مخصوص طبقے کے لوگوں کو زیادہ نشانہ بنایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حدبندی کمیشن کے ذریعے لوگوں کو تقسیم کیا جارہاہے۔ کمیشن بھاجپا کے خاکوں میں رنگ بھر رہاہے اور اس سارے عمل میں جمہوریت کی جڑیں ختم کی جارہی ہیں۔ شمیمہ فردوس نے کہا کہ مسلسل بے چینی اور غیر یقینیت نے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو پشت بہ دیوار کردیاہے ، بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھنے والوں کو یہاں نوکریاں فراہم کی جارہی ہیں جبکہ مقامی پڑھے لکھے نوجوانوں کیلئے بھرتی عمل پر مسلسل بریک لگائے جانے سے ہزاروں کی تعداد میں یہاں کے نوجوان عمر کی حد کو پار کرگئے ہیں جس کی وجہ سے نئی نسل کو اپنا مستقبل مخدوش نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور خواتین میں خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ یہاں کے لوگ کس قدر مایوسی کے شکار ہوگئے ہیں۔