عوامی شرکت کے بغیر چنائو نامعقول عمل :مظفر شاہ

سرینگر//سیول سوسایٹی کی رابطہ کمیٹی کے ممبر ان نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دفعہ 35- A  کے تحت ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کی خصوصی آئینی اور باشندگی کی قانونی شناخت ختم کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں کچھ عناصر اپنے درپردہ آقائوں کے اشارے پر جو عذرداریاں داخل کی ہیں اس سے جموں و کشمیر کی پوری ریاست چیخ اْٹھی ہے اور ریاست کے تینوںخطوں کے کونے کونے کے لوگوں نے بلالحاظ مذہب و ملت اور رنگ و نسل و صوبائی تعصب کے اس سازشی حرکت کے خلاف آواز بلند کی ،جے کے سی ایس سی کے سر گرم رْکن اور اے این سی کے نائب صدرمظفر شاہ نے کہا کہ ریاست کے لوگ آج جن پریشان کْن حالات سے گذر رہے ہیں ان کا سامنا کرنے کے لئے ہم کو اٹل اور اٹوٹ رہنا ہو گا ،اتحاد کو تھا مے رہنا ہوگا آپ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ عوام کا جذبہ اور عوام کی طاقت سرخرو ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی عدم موجودگی میں حکمرانی کے لئے جس نئے گورنر نے چارج سنبھالا ہے انہیں ریاست کی موجودہ پریشان کْن صورت حال کو اس کے صحیح پس منظر میں دیکھنا چاہئے اور دور اندیشی سے کام لیکر اس سچائی کو محسوس کرنا چایئے کہ لالچی حربوں کے سہارے چند افراد پر مشتمل ٹولیوں ،گروپوں فردیا افراد کو چنائو میں جھونک دینے کا قدم حکومت اور عوام کے درمیان ٹکرائو میں مزید شدت کا باعث بنے گا اور عوامی شرکت کے بغیر سرکار کی پْشت پنا ہی سے چنائو میں کامیابی کے ڈرامائی اعلان کو چنائو نہیں بلکہ غیر جمہوری نامزد گی کا ڈرامہ تصور کیا جائے گا