عمران خان کی حکومت کے 100 دن پورے

اسلام آباد//وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لیے سوئٹزرلینڈ سمیت 26 ممالک سے معاہدے کر لیے ہیں۔100 روزہ منصوبے کے سلسلے میں کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ’نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی‘ کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب جاری ہے جس کا افتتاح قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا۔وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ '100 روزہ کارکردگی کا کریڈٹ بشریٰ بیگم کو دیتا ہوں اور انہیں خراج تحسن پیش کرتا ہوں کیونکہ 100 روز میں صرف ایک چھٹی ملی اور اس دوران انہوں نے بھرپور ساتھ دیا۔'انہوں نے کہا کہ 'جانوروں کے معاشرے میں کمزور کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی جبکہ انسانی معاشرے میں رحم اور انصاف ہوتا ہے، ہم نے 100 روز کے اندر جتنی بھی پالیسیاں تشکیل دیں اس میں غریب معاشرے کے بارے میں ضرور خیال رکھا ۔'ان کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ حکومتوں نے تمام احتسابی اداروں کو تباہ کیا اور محض غریب لوگوں کو پکڑ کر کھاتے پورے کیے جاتے رہے، میں ان لوگوں سے مخاطب ہوں جو قومی اسمبلی میں گلا پھاڑ پھاڑ کر کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، حالانکہ ہماری حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) میں ایک چپڑاسی بھی بھرتی نہیں کرایا۔'وزیر اعظم نے کہا کہ 'ہم نے وزیر اعظم ہاؤس میں اثاثہ جات ریکوری کا شعبہ بنایا اور سوئٹزرلینڈ سمیت 26 ممالک سے رابطہ کرکے معاہدے طے ہوئے تاکہ لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جا سکے، ان ممالک سے حاصل معلومات کے مطابق پاکستانیوں کے 11 ارب ڈالر ان ممالک میں موجود ہے جن کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔'انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ سے پاناما پیپرز سے پہلے والے اکاونٹس کی تفصیلات کے حصول کے لیے کام کر رہے ہیں۔'ان کا کہنا تھا کہ 'سابق حکومت میں وزیر اعظم، وزیر خارجہ سمیت دیگر وزرا نے اقامہ حاصل کیے تاکہ ان اکاؤنٹس کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آسکے، ان وزرا نے اقامہ کے ذریعے منی لانڈرنگ کرکے کرپشن کی، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اب تک 375 ارب کے جعلی اکاؤنٹس بے نقاب کیے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔'حکومت کی 100 روزہ کارکردگی اور مستقبل کے پروگرامز سے آگاہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'پاکستان میں 43 فیصد بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔