جموں//گوجربکروا ل اصلاحی کمیٹی نے بھارتیہ جنتاپارٹی پرجموں صوبہ میں گوجربکروال کنبوں کوہراساں کرنے اور ایک سازش کے تحت مسلم بستیوں کومسمارکرنے کاالزام عائد کیاہے۔ یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گوجربکروال اصلاحی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری چوہدری اخترحسین نے کہاکہ موجودہ پی ڈی پی ۔بی جے پی مخلوط حکومت کے وجودمیں آنے کے بعداب تک جموں میں گوجروں کو ایک منصوبہ بندسازش کے تحت نشانہ بنایاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں میں بھاجپا۔پی ڈی پی حکومت نے اب تک 20گوجربستیوں کومسمارکیاہے ، جن میں بیلی چرانا، گول گجرال، سدھرا،بٹھنڈی،سنجواں، ریکہ، وجے پوروغیرہ شامل ہیں،ا سکے علاوہ دوسال پہلے وجے پورگوجربستی میں محمدیعقوب نامی گوجرنوجوان کو ایک ایس ایچ اونے قتل کیا ۔ گوجربستی ہیرنگر ،کٹھوعہ، نگروٹہ ،23اپریل 2017کوریاسی سانحہ ،دوفروری سانبہ میں سانحہ ہوا، 21اپریل تلواڑہ ریاسی، 29اپریل 2017، ٹول پلازہ نگروٹہ میں گوجروں پرحملہ کیاگیا،3مارچ 17 ،نگروٹہ میں ،27 جولائی 2017 آرایس پورہ چوہالہ قبرستانوں کی مسماری، 13جولائی 2017کوبکروالوں کے قلعے مسمارکئے گئے،7جون 2016، سانبہ میں گوجروں پرحملہ، 5جون ، 17 سانبہ میں گئوکشی کے نام پر ،بعدمیں جوکہ کتانکلاتھا،18 مئی 2016لال سنگھ نے مسلم وفدکو1947 دہرانے کی دھمکی دی ۔ جموں میں گوجروں نے مظاہرے کئے ۔ جون 2015سے لیکر بشناہ قبرستانوںپرقبضے اورقبروں پردنگل کاسلسلہ جاری ہے اورمسلم بستی میں گوجروں کی مارپیٹ اوران کوہراساں کیاگیا۔ 14 دسمبر اور26جولائی 2016سدھرامیں ، اگست 27کوہریاچک ہیرانگرمیں گوجروں کے مکانات مسمارکئے ۔اخترچوہدری نے کہاکہ آرایس ایس کے فرقہ پرست کارکنوں نے 19ستمبر 2017 ڈواڑہ گوجربستی ، 24 اکتوبر 2017کو اکھنورروڈپرراج پورہ منڈی، پولیس نے جے سی بی سے 9کُلے مسمارکئے اورسامان بھی تہس نہس کیا جبکہ 2700 کنال سرکاری اراضی پردیگرلوگ قبضہ کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گوجروں کودھوکہ دیکرایک کنال ملکیت بناکر بیان حلفی دیکرفروخت کی گئی۔ 11نومبر 2017 کوجانی پوراورروپ نگرکے بالائی علاقہ میں دیرینہ گھاس پھوس کے قلعے مسمارکئے گئے۔انہوں نے کہاکہ بھاجپاکی طرف سے گوجروں کوہراساں کرنے کاسلسلہ محبوبہ مفتی کی سربراہی میں جاری ہے اورمظاہرہ کرنے پر 14 نومبر کو لال سنگھ کی رہائش گاہ کے باہر گاندھی نگرمیں بھیڑبکریوں اورگوجرمظاہرین پرشدیدلاٹھی چارج کرایاگیا۔ چوہدری اخترحسین نے کہاکہ 66لاکھ کنال اراضی پرغیرقانونی قبضہ ہے اورسرکارنے اس کوقابضین سے حاصل کرنے سے انکارکیاہے کیونکہ وہاں پرمسلمان نہیں ہیں ۔اخترکے مطابق ایک دوسری رپورٹ کے مطابق 3کنال جنگلات اراضی بھی غیرگوجروں کے قبضے میں ہے ۔ان میں خودوزیرجنگلات وزیرجنگلات بھی ملوث ہیں لیکن مخصوص طبقہ قبائلی ہی ان کے نشانے پرہے۔مقصدجموں کوہندوراشٹربناناہے جوآرایس ایس کی ہدایت پرہورہاہے ۔