صوبہ جموں میں بے روزگاری، ترقیاتی خسارہ، انتظامی بے حسی کی علامت: این سی

 جموں//نیشنل کانفرنس نے منگل کو کہا کہ جموں خطہ پسماندگی، بے روزگاری اور وسیع پیمانے پر انتظامی بے حسی کی علامت بن گیا ہے اور حکومت کے گڈ گورننس کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔یہ بات پارٹی کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے ادھم پور میں پارٹی ورکرس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کنونشن کا اہتمام سنیل ورما نے کیا تھا۔سرحدی علاقوں کے فصلوں کے معاوضے کی ادائیگی میں غیر معمولی تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گپتا نے کہا "پہلے ہی کم پیداوار اور حالیہ آندھی سے ان کی دھان کی فصل کو ہونے والے نقصان سے پریشان ہیں، جموں خطے کے متاثرہ کسانوں کو زیادہ توقعات نہیں ہیں۔ حکومت کی طرف سے ریلیف کی تقسیم کی مد میں، جو انہیں تباہ شدہ فصل کا اندازہ لگانے کے بعد ملے گا۔ انتظامیہ متاثرہ کسانوں کو امداد فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے‘‘۔گپتا نے کہا کہ جموں کے نوجوانوں کو سرکاری ملازمت حاصل کرنے کی برسوں کی بے نتیجہ کوششوں سے مایوسی ہوئی ہے۔ گپتا نے کہا "ہمارے تعلیم یافتہ، اور ہنر مند نوجوانوں کو ملازمت کے بحران کا سامنا ہے، جو لگتا ہے کہ اس سے کہیں زیادہ سنگین ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے مصائب کی گہرائی بے حد ہے‘‘۔ان کا کہناتھا کہ ملک میں بے روزگاری کے بحران کی سراسر گہرائی دن بہ دن گہرا ہوتی جا رہی ہے اور یہاں تشویشناک بات یہ ہے کہ بے روزگاری کے حوالے سے جموں میں صورتحال زیادہ سنگین اور تشویشناک ہے۔