صنعتی سیکٹر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے

جموں// ریاستی انتظامی کونسل کا اجلاس گورنر ستیہ پال ملک کی صدارت میں منعقد ہوا اس دوران صنعتی ترقی کوفروغ دینے اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے جموں وکشمیر سٹیٹ ٹیکس کی ادائیگی کے سلسلے میں سکیم کی نوٹیفکیشن کو منظوری دی گئی۔ریاستی حکومت نے صنعتی پالیسی کو بڑھاوا دینے کے لئے سالانہ سرمایہ کاری کو2 ہزار کروڑ روپے کرنے کا مد صنعتی پالیسی2016 میں شامل کیا ہے۔ریاستی حکومت موجودہ صنعتی یونٹوں کو اِن پُٹ ٹیکس کریڈیٹ کے بعد مرکزی سرکارکی مختلف سکیموں کے تحت مختلف مراعات دیتی ہے۔یہ مراعات ایس آر او519 ،ایس آر او521 ، ایس آر او63  اور ایس آر او431 کی صورت میں دی جاتی ہیں۔2 ہزار کروڑ روپے کی سالانہ سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لئے ریاستی انتظامی کونسل نے اس سکیم کو منظوری دی ہے جس کے تحت اپنا دائرہ بڑھانے والے صنعتی اداروں کو سٹیٹ ٹیکس کے ادائیگی یقینی بنائی جائے گی اور اس مقصد کے لئے قریباً50 کروڑ روپے درکار ہوں گے۔یہ سہولت صرف اُن صنعتی یونٹوں کو دی جائے گی جو مینوفیکچرنگ کرتے ہیں۔نئے قائم کئے گئے صنعتی یونٹ اِن پُٹ ٹیکس کریڈیٹ کے بعد ایس جی ایس ٹی کی ادائیگی کے لئے اہل ہوں گے۔یہ سکیم اُن صنعتی اداروں پر لاگو نہیں ہوگی جو مرکزی حکومت کی نوٹیفکیشن بتاریخ یکم جنوری2019 کی منفی فہرست میں شامل ہیں۔ان یونٹوں میں تمباکو، پان مصالحہ، پلاسٹک تھیلیاں بنانے والے، دس میگا واٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے والے، کوک، سیمنٹ، سٹیل رولنگ مِلز اور اس قسم کے دیگر صنعتی ادارے شامل ہیں۔اس پہل سے ریاست جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہو گی اور اس کے علاوہ ہُنر مند نوجوانوں کے لئے روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے۔