یمنی حکومت کی فورسز نے دارالحکومت صنعا ء کے نواح میں واقع ضلع ارحب کی جانب پیش قدمی کی ہے۔سرکاری فورسز نے صنعاء کے ایک اور علاقے نہم کے 90 فی صد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔یمنی فورسز کے ایک کمانڈر منصور الحنق نے العربیہ اور الحدث ٹیلی ویڑن چینلوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارحب میں حوثیوں کے خلاف معرکہ فیصلہ کن ہوگا اور اس کے بعد ان کی بغاوت کا خاتمہ ہوجائے گا۔شیخ حنق نے حوثی باغیوں کے ساتھ مجبوری کے عالم میں مل کر سرکاری فورسز کے خلاف لڑنے والے یمنی شہریوں کو مخاطب ہو کر کہا ہے کہ ’’ قومی فوج اور مزاحمت اچھائی کے سوا کچھ نہیں کرے گی اور وہ صرف بغاوت کرنے والوں کا پیچھا کرے گی‘‘۔یمنی فورسز سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کی فضائیہ اور توپ خانے سے گولہ باری کے بعد آگے بڑھ رہی ہیں۔دریں اثناء یمنی فورسز نے یہ اطلاع دی ہے کہ حوثی ملیشیا نے ارحب سے بارہ شہریوں کو اغوا کر لیا ہے اور تین مکانوں کو نذر آتش کردیا ہے۔حوثیوں نے ارحب میں واقع متعدد قصبوں العرشن اور الغولہ وغیرہ میں چھاپا مار کارروائیاں کی ہیں اور وہاں بکتر بند گاڑیاں بھی لگا دی ہیں۔