سرینگر// کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز احمد شہدار نے وادی کے اسپتالوں بالخصوص صدر اسپتال سرینگر میں ڈھانچے اور ضروری ساز و سامان کے علاوہ عملے کی قلت کو مریضوں کی زندگیوں کے ساتھ براہ راست کھلواڑ کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیماروں کو اللہ تعالی کے بعد معالجین اور اسپتالوں پر ہی بھروسہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر اسپتال میںمیڈیکل و سرجیکل ایمرجنسی ایمرجنسی میں صرف ایک ہی نرس کو تعینات ہونے پر سیخ پا ہو کر کہا کہ انتظامیہ اور حکام براہ راست مریضوں کی زندگیوں کی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی میں گلوکوز میٹر دستیاب نہ ہونے اور بیڈوں کے ساتھ گلوکوز اور دیگر ادویات کو لٹکانے والے ساز و سامان کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں کے ہمراہ تیماداروں کو ہاتھ میں گلکوزبوتلیں ہاتھ میںرکھنی پڑتی ہیں۔انہوں نے نے کہا کہ انتہائی علیل بیماروں کے ذیابطس ٹیسٹ جب تک واپس آتے ہیں تب تک بیماروں کی حالات ناگفتہ بہہ ہوتی ہے جبکہ گلکوز میٹر ایمرجنسی میں دستیاب نہیںہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ صوبائی کمشنر کشمیر کے ساتھ عنقریب ہیں اٹھایا جائے گا تاکہ اسپتالوں بالخصوص ایس ایچ ایم ایس اسپتال کی حالت کو بہتر کیا جائے۔