شوپیان // جنگلاتی اراضی پر ناجائز قبضہ ہٹانے کے دوران کیلر شوپیان میںمحکمہ جنگلات کے رینج آفیسر سمیت 12ملازمین اور میڈیا سے وابستہ 6 افراد کی شدید مارپیٹ کر کے زخمی کرنے کے بعد انہیں یرغمال بنایا گیا جنہیں پولیس نے بعد میں بچا لیا۔اراضی بیدخلی کے معاملے پر زم پتھری اور تراگ پتھری کے علاقوں میں یہ واقعہ پیش آیا۔ محکمہ جنگلات کی ایک ٹیم جنگل کی زمین سے تجاوزات ہٹانے کے لئے زم پتھری علاقے میں پہنچی۔ یہاں رہائش پذیر طبقے اور بے دخلی ٹیم کے لوگوں کے درمیان پہلے گرما گرم الفاظ کا تبادلہ ہوا۔ کچھ مقامی لوگوں نے لاٹھیاں اٹھا لیں اور بے دخلی کرنے والی ٹیم کو علاقے سے پیچھے ہٹنے کو کہا۔ اس کے نتیجے میں جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں ملازمین اور انکے ساتھ آئی میڈیا ٹیم کی شدید مارپیٹ کی گئی اور انہیں ایک گھنٹے تک یرغمال بنایا گیا۔ رینج آفیسر محمد سلیم سمیت کئی جنگلات ملازمین کی ہڈیا ںتوڑی گئیں اور انہیں لہو لہان کیا گیا۔حملہ ہونے کے باعث کئی ملازمین اور دیگر لوگ فرار بھی ہوئے اور پولیس کو مطلع کردیا جنہوں نے یہاں پہنچ کر یرغمال اور زخمی کئے گئے افراد کو بچا لیا۔ان میں سے ایک درجن کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔محکمہ جنگلات کے ضلع فارسٹ آفیسر محمد ایوب کا کہنا ہے کہ محکمہ نے جموں کشمیر عدالت عالیہ کے احکامات کی پیروی کی لیکن مقامی لوگ تشدد پر اتر آئے اور ملازمین کو شدید زخمی کردیا۔انہوں نے کہا کہ ملوثین کیخلاف پولیس سٹیشن کیلرمیں 50/2021کے تحت کیس رجسٹرکرلیا گیا ہے۔