۔7اور 8جنوری کیلئے ایڈوائزری جاری
سرینگر //جموں وکشمیر میں برف و باراں کا سلسلہ بدھ مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہاجس کے نتیجے میں متعدد علاقوں میں معمولات زندگی متاثر ہو گئی ۔ کئی علاقوں میں بجلی سپلائی میں خلل پڑا جبکہ مغل روڑ ،کرناہ ، لداخ اور گریز سڑکیں دوسرے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہیں ۔محکمہ موسمیات نے اپنی دوسری ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدھ کی شام سے موسم میں بہتری واقع ہوئی۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ6جنوری کو موسم خشک اور مطلع مجموعی طور پر ابر آلود رہیگا البتہ7 اور8 جنوری کو ایک بار پھر بھاری برف باری کا امکان ہے۔ ڈائریکٹر سونم لوٹس کے مطابق وادی کے بالائی علاقوں میں2فٹ تک برف باری ہوئی ۔جبکہ میدانی علاقوں میں6انچ تک برف پڑی۔ سرینگر سمیت کئی قصبوں اور علاقوں میں دن بھر وقفہ وقفہ سے بارشیں ہوتی رہیں جبکہ ہلکی برفباری بھی ہوئی۔
وسطی کشمیر
کنگن سے غلام نبی رینہ کے مطابق گاندربل ضلع کے زوجیلا، سونہ مرگ، گگن گیر ،کلن ،گنڈ ،کنگن ،وسن میں برفباری کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جبکہ سرینگر سونہ مرگ شاہراہ پر بدھ کو ٹریفک بھی معطل رہا ۔اس دوران کرگل ضلع کے دراس ،کرگل ،منی مرگ، گومری، مٹاین ،پان دراس اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بھی دوسرے روز بھاری برفباری کا سلسلہ جاری رہا ۔زوجیلا پر تین فٹ، سونہ مرگ دو فٹ ،گگن گیر اور کلن ایک فٹ، گنڈ ایک فٹ اورکنگن گنہ ون چھ انچ برف ریکارڈ کی گئی ۔ سونہ مرگ میں ایک ہوٹل میں درماندہ دو سیاحوں کو بحاظ زیڈ مور ٹنل سے سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایک ملازم مشتاق احمد لون نے گگن گیر تک پہنچایا جہاں سے ان کو سرینگر کی جانب روانہ کیا گیا ۔وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام میں گزشتہ روز سے جاری برفباری کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئی ہے ۔ کھاگ میں ایک فٹ سے زائد برفباری ہوئی، جبکہ خانصاحب میں6 انچ، چرار شریف میں 8 انچ اور بیروہ آری زال میں 5 انچ برفباری ریکارڈ ہوئی ۔سیاحتی مقام توسہ میدان میں 7انچ سے زائد برفباری ریکارڈ کی گئی ۔ادھر ضلع گاندربل ٹائون سے ملحقہ علاقوں شالہ بگ، ژھندنہ ،تولہ مولہ ،صفاپورہ ،میں ہلکی برفباری ہوئی ۔ تاہم لار، چونٹھ ولی وار ،گوٹلی باغ ،اندرون، یارمقام اور آرہامہ سمیت دیگر علاقوں میں پانچ انچ سے زائد برفباری ریکارڈ کی گئی ۔
شمالی کشمیر
بارہمولہ سے فیاض بخاری کے مطابق ضلع بارہمولہ میں نصب شب سے برف باری کا سلسلہ جاری رہا۔ ٹنگمرگ، پٹن،سوپور، رفیع آباد، حاجی بل، ناروائو اور اوڑی کے میدانی علاقوں میں پانچ سے آٹھ انچ برف ریکارڈ کی گئی، جبکہ پہاڑی علاقوں میں ایک سے ڈیڑھ فٹ برف جمع ہوئی ۔ گلمرگ میں ڈیڑھ سے دو فٹ برف ریکارڈ کی گئی ۔عازم جان کے مطابق بانڈی پورہ گریز شاہراہ بھی دوسرے روز گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہی ۔کیونکہ رازدان ٹاپ پر تازہ ڈیڑھ فٹ برف جمع ہوئی ہے جبکہ گریز کے بالائی اور میدانی علاقوں میں شدید برف باری ہوئی ہے ۔کپوارہ سے اشرف چراغ کے مطابق بالائی علاقوں میں دوسرے روز بھی برف باری کا سلسلہ جاری رہا۔ نستہ ژھن گلی پر 4 فٹ ، فرکیاں گلی پرساڑھے 3فٹ اور زیڈ گلی مژھل میں3 فٹ برف باری ہوئی۔بھاری برف باری کے نتیجے میں کرناہ ، مژھل اور کیرن کی سڑکوں دوسرے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت بند رہی۔ ،ادھر جمگنڈ اور بڈنمل کی سڑکیں بھی بند ہیں ۔ ضلع کے میدانی علاقوں میں 3 سے 6 انچ برف جمع ہوئی ہے۔ کرناہ کے نہچیاں ، گومل ، بڑون ، شمس پورہ ، باغ بالا میں 1سے2فٹ برف جمع ہونے کی اطلاعات ہیں ۔مژھل کے رنگ بالا ، دودی ،رنگ پائین ، ڈنہ ، چونٹ واڑی پائن ، چونٹ واڑی بالا میں 10انچ برف جمع ہوئی ۔ جبکہ کیرن کے منڈیاں ، کلس ، ہاڑیاں سمیت دیگر دیہات میں بھی شدید برف باری ہونے کی اطلاعات ہیں ۔
جنوبی کشمیر
اننت ناگ سے عارف بلوچ کے مطابق ضلع کے پہاڑی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی بارشوں اور برف باری کا سلسلہ جاری رہا۔بالائی علاقوں میں 3 سے 4 انچ برف جمع ہوئی ہے، جبکہ میدانی علاقوں میں قریب ڈیڑھ انچ برف جمع ہوگئی ہے ۔شوپیان سے شاہد ٹاک کے مطابق شوپیان میں گزشتہ رات سے ہی برف باری کا سلسلہ جاری رہا جو بدھ کو دن بھر وقفہ وقفہ سے جاری تھا ۔ قصبہ شوپیان میں 6 انچ جبکہ پہاڑی علاقوں میں ایک سے ڈیڑھ فٹ تک برف جمع ہوگئی ہے ۔پیر کی گلی میں دو فٹ برف پڑی ہے۔کولگام سے خالد جاوید کے مطابق جواہر ٹنل پر 10 انچ برف درج کی گئی ،جبکہ نندی مرگ،باڑی جالن ،گلزار آباد ،داندواڑہ ، اہربل ٹنگمرگ اور منزگام کے علاوہ دیگر بالائی علاقوں میں سوا فٹ سے لیکر ڈیڑھ فٹ تک برفباری درج کی گئی ۔ کولگام، قاضی گنڈ، دمحال ہانجی پورہ ،دیوسر ، یاری پورہ اور علاقہ کنڈ کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں میں تین انچ سے لیکر 5انچ تک برف ریکارڈ کی گئی۔
دوسرے روز37پروازیںمنسوخ
اشفاق سعید
سرینگر//وادی کشمیر میں برف و باراں کا سلسلہ بدھ کو مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا جس سے زمینی و فضائی ٹرانسپورٹ متاثر ہو کر رہ گیا۔ بدھ کو دوسرے روز بھی سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشن متاثر رہا ۔42پروازوں میں سے بدھ کو مزید 37پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ صرف5پروازیں ہی شام کے وقت اڑان بھر سکیں۔ اس طرح 2 روز کے دوران79پروازیں متاثر ہوئی ہیں ۔سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کلدیپ سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بدھ کو دوسرے روز بھی موسم کی خرابی اور حدنگاہ متاثر ہونے کے نتیجے میں سرینگر آنے اور جانے والی 42 میں سے37پروازیں منسوخ ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ صرف 5پروازیں ہی اڑان بھر سکی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بدھ کو بھی 42پروازیں شیڈول کے مطابق چلنی تھی ۔
اوڑی میں درد زہ میں مبتلا خاتون
۔5کلو میٹر تک چار پائی پر لایا گیا
ظفر اقبال
اوڑی// ہلن پہلی پورہ بونیار اوڑی گائوں میں برف باری سے سڑکیں بند ہونے کے باعث ایک حاملہ خاتون کو چارپائی پر اْٹھا کر ہسپتال پہنچایا گیا۔ ہلن بونیار میں بدھ کے روز بھاری برف باری کے باعث رابط سڑکیں برف سے ڈھک گئیں جس وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں دقتیں پیش آئیں۔خاتون کے شوہر محمد سلیم کھٹانہ نے بتایا کہ پبلک ہیلتھ سینٹر بونیار کے ذمہ دار وں کو فون پر اطلاع دی گئی کہ حاملہ خاتون کو ہسپتال پہنچانے کی خاطر فوری طورپر ایمبولنس روانہ کی جائے لیکن ایمبولنس نہیں پہنچ پائی۔انہوں نے کہاکہ چونکہ خاتون کی حالت انتہائی خراب ہوئی تو مقامی لوگوں کی مدد سے خاتون کو چارپائی پر اْٹھا کر پانچ کلومیٹر کی پیدل مسافت طے کرنے کے بعد اْس مقام پر پہنچایا گیا جہاں ایمبولنس موجود تھی۔
کشمیر یونیورسٹی امتحانات ملتوی
نیوز ڈیسک
سرینگر//کشمیر یونیورسٹی کی جانب سے بدھ کے روز لئے جانے والے سبھی امتحانات کو ملتوی کر دینے کے بعد یونیورسٹی حکام نے 6اور 7جنوری کو لئے جانے والے امتخانات بھی ملتوی کئے ہیں۔ کنٹرولر امتحانات یونیورسٹی آف کشمیر پروفیسر ارشاد احمد نے کہا کہ موسمی صورتحال کے پیش نظر بدھ، جمعرات اور جمعہ کے روز لئے جانے والے،(یو جی،پی جی،بی ایڈ امتحانات) کو فی الحال ملتوی کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
زوجیلا ٹنل کے نزدیک برفبانی تودا گرآیا
غلام نبی رینہ
کنگن//بال تل سونہ مرگ میں زوجیلا ٹنل کے بالکل نزدیک بھاری بھر کم برفانی تودا گر آیا جس سے ٹنل کا ایک حصہ بند ہوگیا۔یہ واقعہ سہ پہر 4کے قریب پیش آیا لیکن اس وقت ٹنل کے باہر کوئی تعمیری کام نہیں ہورہا تھا کیونکہ بھاری برفباری کی وجہ سے تعمیراتی کمپنی نے بدھ کو کام بند کیا تھا۔ٹنل کے اندر سبھی مزدور موجود تھے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ برفانی تودا گرنے کے بعد قریب 30 فٹ برف جمع ہوگئی ہے اور ٹنل کے اندر جانے والے راستے کا ایک حصہ بند ہے۔
برفباری اور پسیاں، شاہراہ بند
پتھر گاڑی پر گرا، نوجوان لقمۂ اجل
محمد تسکین
بانہال // رام بن بانہال سیکٹر میں بارشوں اور برفباری کی وجہ سے شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بدھ کی دوپہر سے احتیاطی طور روک دی گئی ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں مسافر اور مال بردار گاڑیاں شاہراہ کے مختلف مقامات پر درماندہ ہوکررہ گئی ہیں۔ ٹریفک حکام نے بتایا کہ بدھ کی دوپہر رام بن کے کرول علاقے میں پسیوں اور گرتے پتھروں اور بانہال سیکٹر میں ہوئی برفباری کے بعد شاہراہ پر پیدا ہوئی پھسلن کے نتیجے میں ٹریفک کی نقل و حرکت معطل کی گئی۔ ایس ایس پی ٹریفک شبیر احمد ملک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ شاہراہ پر مہاڑ ، کرول ، اور جیسوال پل کے قریب وقفے وقفے سے پتھروں کے گرنے کا سلسلہ جاری ہونے اور بانہال سیکٹر میں برفباری کے بعد ٹریفک روک دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ناشری اور بانہال کے درمیان پانچ سو کے قریب مسافر اور پانچ سو سے ز ائید ٹرک درماندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے بند ہونے کے بعد جموں ، ادہمپور اور قاضی گنڈ سے کسی بھی گاڑی کو آگے بڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ادھر ایک ائی 20 کار نمبر01AB/4050 JKکرول پل اور چندرکوٹ کے درمیان پہاڑی سے گر آئے ایک بھاری پتھر کی زد میں آگئی جس کی وجہ سے کار میں سوار 29 سالہ عادل بشیر ولد بشیر احمد ساکن بمنہ سرینگر موقع پر ہی لقمہ اجل بن گیا جبکہ ناصر احمد خان ولد فیاض احمد خان ساکن بمنہ سرینگر شدید زخمی ہوا ، جسے رام بن اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران شاہراہ پر ناشری اور بانہال ٹنل کے درمیان سڑک کے چھ الگ الگ حادثات رونما ہوئے ہیں جن میں دو افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ بیس سے زائد زخمی ہوئے۔
محکمہ وائلڈ لائف کی اپیل
لوگ دوران شب باہر نہ نکلیں
نیوز ڈیسک
سرینگر// پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں بھاری برفباری سے جنگلی جانوروں کے میدانی علاقوں میں داخل ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ محکمہ وائلڈ لائف نے دونوں اضلاع کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رات کے دوران گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں کیونکہ باہر نکلنے سے خطرہ ہو سکتا ہے۔محکمہ نے کہا کہ بالائی علاقوں میں زیادہ برف باری کی وجہ سے جنگلی جانور کھانے کی تلاش میں میدانی علاقوں کا رخ کرسکتے ہیں جس کی وجہ سے جنگلی جانوروں کے حملوں کا خطرہ ہے۔