پونچھ//سنی یوتھ پونچھ نے شریعت محمدی کیساتھ چھیڑ چھاڑ کو ملک کے ٹکرے کرنے کے مترادف قرار دیاہے ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنی یوتھ کے ارکان نے کہاکہ مرکزی حکومت شریعت محمدی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت طلاق ثلاثہ کو توڑ مروڑ کر پیش کر کے اس کے خلاف مہم شروع کی گئی ہے، وہ بالکل ناجائز ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مختلف مذاہب ایک گلدستے کی طرح بھائی چارے کے ساتھ رہتے آرہے ہیں لیکن اب مسلمانوں کے مذہبی قوانین کے ساتھ چھیڑ چھار کی کوشش کر کے ہندوستان کے ٹکرے کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔ سنی یوتھ پونچھ کے صدر پرویز احمد آفریدی نے کہا کہ ہندوستان کی تمام مسلمانوں کی تنظیموں کی جانب سے جہاں ملک کی حکومت سے یہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ شریعت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرے وہیں وہ بھی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ شرعی مسائل کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔انہوں نے کہا کہ شریعت میں مرد و زن دونوں کو ایک جیسے حقوق دیئے گئے ہیں لیکن اس کو غلط طریقہ سے اچھالا جا رہا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام مسالک و مذاہب کی قدر کرے جو ہندوستانی حکومتوں کی روایت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مسلمانوں کے شرعی قوانین سے چھیڑ چھاڑ کے بجائے مسلمانوں کی ترقی کے راستے ہموار کرے۔ان کاکہناتھا کہ جو لوگ ایک روپے کی اشیاپر خواتین کو بیچ دیتے ہیں، کی سمجھ میں نہیں آسکتا کہ عورت پردے میں محفوظ ہے یا کہ بے پردگی میں۔انہوں نے کہا کہ اگرمسلمانوں کو کسی کے پردہ نہ کرنے پر اعتراض نہیں تو دوسری قوموں کا بھی فرض بنتاہے کہ وہ مسلمانوں کے مذہبی قوانین کیساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں۔اس موقعہ پر ظفر شاہ، سہیل کاظمی، ریاض مدنی اور اقبال سلفی بھی موجودتھے۔