شرعی معاملات میں مداخلت ناقابل قبول

پونچھ//تنظیم علماء اہلسنت والجماعت پونچھ کے صدر مولانا سعید احمد حبیب نے سپریم کورٹ کی جانب سے حال ہی میں طلاق ثلاثہ کے حوالہ سے متنازعہ فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قراردیا اور اس فیصلے کو شرعی معاملات میں کھلی مداخلت قراردیا۔پونچھ میںایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ہندوستان کی تمام ملی تنظیموں کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے تنظیم علماء اہلسنت والجماعت پونچھ بھی حالیہ عدالتی فیصلہ کو مسترد کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس قسم کے نزاعی معاملات کو ہوانہ دے اور ایک خاص طبقہ کے لئے کنفیوژن پیدا نہ کرے۔ مولانا نے حکومت سے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ بہت سے سروے رپورٹ کے مطابق سب سے کم شرح طلاق مسلم سماج میں ہے تواس کے باوجود ایسی کیا مجبوری تھی کہ اس مسئلہ کو اسقدر اچھالاگیا ۔ مولانا نے حکومت سے یہ کہا کہ کیا مسلم سماج کا سب سے بڑا مسئلہ طلاق ثلاثہ ہی ہے جس کو اتنا اچھالا جارہا ہے، بلاامتیاز مذہب ملک کی ایک بڑی آبادی کا سیاسی استحصال کیا جارہا ہے۔ مولانا نے کہا کہ مسلمانوں کے لاکھوں غریب بچے جو غربت کی وجہ سے اسکول کے دروازے تک نہیں جاسکتے ،ملک کے لاکھوں مسلم نوجوان جو تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود سرکاری ملازمت سے محروم ہیں، ایک بڑی آبادی کاروبار سے محروم ہے، کیا اب حکومت یا عدلیہ ان لاکھوںلوگوں کی تعلیم صحت اور روزگار کے لئے کسی پالیسی کا اعلان کرے گی، اگر حکومت مسلم خواتین کے حقوق کی اسقدر ہمدرد ہے تو مسلم بچوں اور مسلم نوجوانوں کی حکومت کو کیوں فکر نہیں ہے، یہ کھلم کھلا تضاد ہے جسے ملک کی آبادی بخوبی سمجھتی ہیں اس لئے حکومت سچر کمیٹی کی سفارشات کوعملی جامہ پہنائے اور ملک کی دیگر آبادی کی طرح ملک کی اقلیتوں کے اصل مسائل کی طرف توجہ دے اور امن وامان کے قیام کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے ۔انہوںنے کہاکہ ایسے غیر ضروری اور فضول مسائل کے ذریعہ مذاہب کی باہم ہم آہنگی کو نقصان پہنچنے سے بچائے ۔مولانا نے کہا کہ اگر ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانا ہے اور فرانس، جرمن، جاپان، اورچین کا ترقی میں مقابلہ کرنا ہے تو پھر اسے ملک کے ہر شہری کو برابر کے حقوق دینا ہوں گے اور بالخصوص اقلیتوں کی حفاظت کرنا ہوگی ۔ مولانا نے ہندوبرادری کے زعماء سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی ملک کی اقلیت برادری کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اپنے بھائیوں کے حقوق کی حفاظت کریں تاکہ ملک کی گنگاجمنی تہذیب کو باقی رکھا جاسکے۔ مولانا نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ شرعی معاملات کے بارے میں جانکاری حاصل کریں اور طلاق کے غلط استعمال سے بچیں اور قرآن وسنت کا مطالعہ کرکے اس کو اپنی عملی زندگی میں لائے۔ اس موقعہ پر تنظیم کے جنرل سکریٹری مولانا محمد عبد اللہ قاسمی مہتمم جامعہ محمودیہ قاسم العلوم سیڑھی خواجہ، تنظیم کے خازن قاری محمد صدیق مہتمم جامعہ انوار القرآن کنوئیاں بھی موجود تھے۔