عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کو کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے شراب کے کوئی نئے ٹھیکے الاٹ نہیں کیے جا رہے ہیں اور صرف پہلے الاٹ کیے گئے ہی نیلام کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا یہ تبصرہ ان اطلاعات کے بعد آیا ہے کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں شراب کی 83 نئی دکانوں کے لیے بولیاں شروع کی ہیں۔ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوںنے کہا’’میری حکومت کی طرف سے شراب کے کسی نئے دکانوں کی تشہیر یا الاٹ نہیں کی جا رہی ہے۔ ٹی وی چینلز اور نیوز پورٹلز کو فوری طور پر اس جھوٹ کو پھیلانا بند کر دینا چاہیے‘‘۔ایک تحریری بیان میں وزیراعلیٰ دفتر نے کہا کہ جموںوکشمیرکی ایکسائز پالیسی برائے 2025-26 مورخہ 15فروری کے مطابق 305دکانوں (وائن شاپس) کو ای نیلامی کے لیے رکھا گیا تھا، اور بولی لگانے کے عمل کے اختتام کے بعد، کامیاب H1بولی دہندگان کو 271ٹھیکے الاٹ کیے گئے تھے۔باقی 34مقامات کو 7مارچ کو جاری کردہ پبلک نوٹس کے ذریعے دوبارہ نیلامی کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان 34دکانوں کے لیے بولی لگانے کا عمل (جے اینڈ کے بینک کے ذریعے چلایا جائے گا) 17مارچ کو مکمل ہو جائے گا۔حکومت نے کہا کہ شراب ٹھیلوں کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور وہ مالی سال 2023-24سےمسلسل 305ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جموں میں 291 اور کشمیر میں 14 ایسے دکانیں ہیں۔بیان میںکہاگیا’’لہٰذا، جموں و کشمیر میں دکانوں (شراب کی دکانوں) کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں جعلی/بے بنیاد ہیں‘‘۔