نئی دہلی//مرکزی تحقیقاتی بیورو(سی بی آئی)کے چھاپے اور رافیل جیسے مختلف مسئلوں پر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے پیر کو دو بار ملتوی ہونے کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔ لنچ کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو سماجوادی پارٹی،بہوجن سماج پارٹی اور ترنمول کانگریس کے اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے ۔کانگریس،اے آئی اے ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے اراکین اپنی سیٹوں پر کھڑے ہوکر شوروغل کرنے لگے ۔ اس دوران ایوان میں ایس پی کے لیڈر رام گوپال یادو بولنے کے لئے کھڑے ہوگئے اور کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما بھی بولتے رہے ،لیکن ہنگامے کی وجہ سے کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔اس دوران آیوش کی وزارت کے وزیر شریپد یسو نائک نے نیشنل میڈیکل سسٹم کمیشن بل2019،اور نیشنل ہومیوپیتھی کمیشن بل 2019 پیش کئے ۔ اس کے بعد مسٹر ہری ونش نے نعرے بازی کرنے والے اراکین سے خاموش ہونے اور اپنی سیٹوں پر جانے کی اپیل کی۔لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا توانہوں نے دو بج کر سات منٹ پر ایوان کی کارروائی 15منٹ کے لئے ملتوی کردی۔اس کے بعد مسٹر ہری ونش نے ایک بار پھر کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی،لیکن اراکین کی نعرے بازی جاری رہی۔اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔ اس سے پہلے ایوان میں انہی مسئلوں پر جاری ہنگامے کی وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکا اور 15منٹ کے اندر ہی ایوان کی کارروائی لنچ تک کے لئے ملتوی کردی گئی تھی۔یواین آئی
ایچ اے ایل معاملہ :لوک سبھا میں وزیردفاع پر غلط بیانی کا الزام
پوری بات رکھنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی
کانگریس نے ایچ اے ایل کی خراب مالی حالت اور کمپنی کے ملازمین کی تنخواہ کا مسئلہ اٹھایا
نئی دہلی//کانگریس نے آج لوک سبھا میں ایک بار پھر وزیردفاع نرملا سیتارمن پر غلط بیانی کا الزام لگاتے ہوئے ہندوستان ایرونوٹکس لیمیٹیڈ (ایچ اے ایل)کی خراب مالی حالت اور کمپنی کے ملازمین کی تنخواہ کا مسئلہ اٹھایا اور اس معاملے میں پوری بات رکھنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان میں ہنگامہ کیا۔ وقفہ صفر کے دوران کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ محترمہ سیتارمن نے ایوان میں غلط حقائق پیش کئے ہیں۔ واضح رہے کہ وزیردفاع نے وقفہ صفر سے پہلے ایک بیان دیا تھا جس میں کہاگیا تھا کہ ایچ اے ایل کے سلسلے میں 04جنوری کو ایوان میں دئے گئے ان کے بیان پر شبہ کیا جارہا تھا جو غلط ہے ۔انہوں نے ایچ اے ایل کے آرڈر کے اعدادو شمار پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے جو کہا تھا وہ صحیح ہے ۔ مسٹر کھڑگے نے کہا کہ محترمہ سیتارمن نے ایوان میں پھر غلط حقائق پیش کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایل کے کھاتے میں نقدی کا حساب منفی ہوگیا ہے اور اپنے ملازمین کو تنخواہ دینے کے لئے کمپنی کو 1000کروڑ روپے کا قرض لینا پڑا ہے ۔ کانگریس لیڈر نے ایچ اے ایل کے چیئرمین آر مادھون نایر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی کے پاس ہمیشہ نقدی کی کشادگی رہتی تھی۔یہ پہلی بار ہے جب اسے نقدی کی قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایل میں 29035ملازمین کام کرتے ہیں۔ہر مہینے ان کی تنخواہ کے لئے کمپنی کو 385کروڑ روپے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کا کل ماہانہ خرچ 1400کروڑ روپے ہے ۔وہیں ،فوجی دستوں پر کمپنی کے 15700کروڑروپے باقی ہیں۔کمپنی آرڈر بک 61000کروڑ روپے کا ہے ،لیکن اس کا حجم مسلسل گھٹتا جارہا ہے ۔ اس کے بعد مسٹر کھڑگے نے ایچ اے ایل کو ملے آرڈر کے اعدادو شمار پڑھنے شروع کئے جس پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے اراکین ہنگامہ کرنے لگے ۔اسپیکر نے مسٹر کھڑگے کو آگے بولنے سے روکتے ہوئے اگلے مقرر ، سماجوادی پارٹی کے دھرمیندر یادو کا نام پکارہ، جس پر مسٹر کھڑگے نے اعتراض ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی رافیل سودے کی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی سے جانچ کرانے کا مطالبہ اسی لئے کررہی ہے کیونکہ اس میں ایچ اے ایل کو جو آرڈر ملنے والے تھے وہ ایک پرائیویٹ کمپنی کو دئے گئے ہیں۔ اس پر اسپیکر نے کہا ‘‘ پہلے آپ وزیردفاع کا پورا بیان پڑھیئے اور اس کے بعد بولیے ۔وقفہ صفر میں لمبی تقریر نہیں ہوتی’’۔اس کے بعد انہوں نے مسٹر یادو کو بولنے کا موقع دیا۔یواین آئی