اقوام متحدہ // اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری اینٹونی گٹرز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پچھلے چھ ماہ بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ مختلف دور کی میٹنگوں سے پتہ چلتاہے کہ اینٹونی گٹرز مسئلے کشمیر کے حوالے سے کتنے سنجیدہ ہیں ۔ گٹرز نے پچھلے ہفتے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ بھارتی وزیر اعظم اور پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت کرکے اس بات کی کوشش میں ہیں دونوں ممالک کو بات چیت کے میز پر لایا جائے تاکہ جنوبی ایشیاء کے دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر کو حل کیا جاسکے۔ سیکریٹری جنرل کے ترجمان اعلیٰ نے کہا ’’میں سمجھتا ہوں کہ ان کہنا تھا کہ وہ دونوں لیڈران کے ساتھ بات کررہے ہیں، وہ صرف 5بار دونوں ممالک کے وزراء اعظم سے ملاقات کرچکے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ چھ ماہ دونوں وزراء اعظم کے ساتھ پانچ ملاقاتوں سے یہ بات صاف ظاہر ہورہی ہے کہ وہ کتنے سنجیدہ ہیں۔عری کنیکو سے پوچھا گیا کہ کیا نریندر مودی اور نواز شریف نے اقوام متحدہ کے چیف کو کوئی یقین دہانی کرائی ہے ۔ کینکو نے کہا ’’دونوں لیڈر کس بات پر متفق ہوئے یہ ان تک ہے کہ وہ اس پر عمل کرتے ہیں کہ نہیں اور کیا اعلان کرتے ہیں یا نہیں، اس پر ہم کچھ بھی نہیں کہہ سکتے مگر معاملہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ سربراہ مسئلہ کشمیر کو لیکر کافی سنجیدہ ہیں اور اس معاملے کو لیکر کافی مصروف بھی ہیں۔جب ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا دونوں ممالک کے وزراء اعظم کی جانب سے کوئی یقین دہانی ملی ہے تو انہوں نے کہا کہ سوال یقین دہانی کا نہیں بلکہ کیونکہ کسی چیز کا اعلان کرنا ہمارے ہاتھوں میں نہیں ہے یہ دونوںملکوں کے وزراء اعظم کو کرنا ہے۔ گٹرز کے ترجمان سے جب کشمیر میں صورتحال پر رائے زنی کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اینٹونی گٹرز کشمیر میں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اینٹونی گٹرز نے مسئلہ کشمیر میں برائے راست مداخلت نہیں کی ہے تاہم وہ بھارت اور پاکستان پر مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے آئے ہیں ۔