سیریز پر قبضہ کرنے کے ارادے سے اُتریگی ٹیم انڈیا

جوہانسبرگ/جنوبی افریقہ کے ناقابل تسخیر قلعے کو فتح کرنے کے بعد، کپتان وراٹ کوہلی دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میں سیریز میں 2-0 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کرنے کے ارادے سے اتریں گے۔ ہندوستان نے سنچورین میں پہلا ٹیسٹ پانچویں اور آخری دن دوسرے سیشن میں 113 رنز سے جیت لیاتھا۔ ہندوستانی ٹیم کا ارادہ اب اپنے ناقابل شکست سلسلے کوبرقرار رکھتے ہوئے دوسرے ٹیسٹ میں جیت حاصل کرناہوگا۔ وانڈررس کے میدان میں ہندوستانی ٹیم گزشتہ 30 سال سے ناقابل شکست رہی ہے۔ ہندوستان نے 2017-18 کے پچھلے دورے میں جنوبی افریقہ کواسی میدان پر63 رنز سے شکست دی تھی۔ ہندوستانی ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں اسی سلسلے کو برقراررکھنے کے ارادے سے اترے گی۔ٹیم انڈیا نے گزشتہ سال کااختتام جیت کے ساتھ کیا تھا اور نئے سال کاا?غاز بھی وہ جیت کے ساتھ کرنا چاہے گی۔ ہندوستانی ٹیم میں تبدیلی کی کوئی گنجائش نظرنہیں آتی ہے۔ وراٹ اس میچ میں بھی اسی ٹیم کو برقرار رکھنا چاہیں گے جس نے سنچورین کا قلعہ فتح کیا تھا۔ اوپننگ میں نائب کپتان لوکیش راہل اور مینک اگروال کی جوڑی رہے گی۔ دونوں کے درمیان سنچورین میں پہلے دن 117 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ اور پہلے دن بنے 272 رنوں  نے بھارت کی جیت کی بنیادرکھی تھی۔ میچ کا ایک پورا دن بارش کی وجہ سے ضائع ہو گیاتھا، اس کے باوجود ہندوستان نے میزبان ٹیم کو دونوں اننگز میں 197 اور 191 رنز پر ڈھیر کر دیاتھا۔ اگرچہ بھارت نے دوسری اننگ میں 174 رنزہی بنائے تھے لیکن پہلی اننگ میں 130 رنز کی برتری نے اس کی جیت کی راہ ہموار کی تھی۔ ہندوستان کے تیز گیند بازوں بالخصوص جسپریت بمراہ کے شروعاتی اٹیک اورمحمد شامی کی خطرناک باؤلنگ نے میزبان ٹیم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیاتھا۔ شامی کے پہلی اننگ میں پانچ وکٹ سمیت کل ا?ٹھ وکٹوں نے ہندوستانی کپتان وراٹ کو یہ کہنے کے لئے مجبورکیاتھا کہ شامی اس وقت دنیا کے سب سے بہترین تین گیندبازوں میں سے ایک ہیں۔ ا?ف اسپنرروی چندرن اشون کے لئے سنچورین میں کرنے کے لئے کچھ خاص نہیں تھا لیکن انہوں نے ہدف کا پیچھا کررہے جنوبی افریقہ کے ا?خری دووکٹ لنچ کے بعد لگاتار گیندوں پر لے کر اپنی افادیت کا ثبوت دیاتھا۔ہندوستان کی پہلی ٹیسٹ جیت میں واحد تشویش چیتیشور پجارا کی فارم تھی، جو پہلی اننگ میں صفر اور دوسری میں 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے تھے۔ آف اسٹمپ کے باہر گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے کپتان وراٹ کا وکٹ گنوانا ہندوستان کے لیے ایک اور تشویش کا باعث ہے۔ وراٹ اور پجارا کو یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ وانڈررس میں اسی انداز میں اپنی وکٹیں نہ گنوائیں۔آسٹریلیا اور انگلینڈ میں سیریز جیتنے والے ہندوستان کے پاس وانڈررس کو بھی جیت کر اس فائنل فرنٹیئرکو فتح کرنے کا اچھا موقع ہے۔(یواین آئی)