کشمیری اقدار پر ایک دھبہ :وزیراعلیٰ
نیوز ڈیسک
سرینگر // وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کل نارہ بل میں پیش آئے سنگ بازی کے واقعہ میں چنئی سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح کی ہلاکت کی سخت مذمت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے23 برس کے آر تھرومانی کی ہلاکت کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دلخراش واقعہ کشمیرکی مہمان نوازی اور مہمانوں کے تئیں عزت کے اقدار کے منافی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اُن کے پاس اس دِلدوز واقعہ کی مذمت کرنے یا کنبہ کیساتھ تعزیت کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ کشمیر کے ثقافتی اقدار کے مستحکم نظام پر ایک دھبہ ہے اور یہ یہاں کی اقتصادیات کو زک پہنچانے کی ایک کوشش ہے۔کل رات ۹ بجے اس واقعہ کی خبر سننے کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ پولیس ہسپتال سرینگر پہنچیں جہاں انہوں نے آر تھرومنی کے والدین اور دیگر سیاحوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے سوگوار کنبہ تک ریاستی عوام کی ہمدردی پہنچائی۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ دُکھ کی اس گھڑی میں مذکورہ کنبہ کو ہر ممکن مدد فراہم کریں۔وزیر اعلیٰ نے اسی واقعہ میں ہندواڑہ کی ایک لڑکی کے زخمی ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُس کی جلد صحت یابی کے لئے دُعا کی ہے۔
قابل ملامت اورباعث شرم :عمر
نیوز ڈیسک
سرینگر//نارہ بل میں ایک سیاح کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر اور سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاہے کہ گذشتہ روز نارہ بل میںہمارے مہمانوں کیساتھ جو واقعہ پیش آیا اُس کی جتنی بھی مذمت اور ملامت کی جائے کم ہے، ہم اپنی مہمان نوازی پر بڑا فخر کرتے ہیں، نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا میں اپنی مہمان نوازی کی بات کرتے ہیں اور اس میں کوئی دورائے نہیں کہ اہل کشمیر نے مہمان نوازی میں پوری دنیا میں اپنا نام کمایا ہے لیکن کل ہم نے اپنے مہمانوں کیساتھ جو سلوک کیا، اُس سے بڑی دکھ اور شرم کی بات کوئی نہیں ہوسکتی۔ نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے لیہہ لداخ میں پارٹی دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ کل نارہ بل میں پتھرائو کے واقعہ میں ایک نوجوان سیاح مارا گیا، اس سے ہماری شبیہ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے گذشتہ3سال سے وادی کشمیر کے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں اور آج نوبت یہاں تک آئی ہے کہ ہمیں کل کا واقعہ دیکھنے کو ملا۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ مرکز ی اور ریاستی سرکار کو بار بار خبردار کرتا آیا ہوں کہ افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کرکے جلد سے جلد حالات کو قابو میں کیا جائے، نہیں تو صورتحال اتنی خراب ہوجائیگی کہ جس پر قابو پر شائد مشکل ہوجائے گا، لیکن دونوں سرکاریں ابھی تک اس بات کو سمجھنے کیلئے تیار نہیں، شائد کل کے واقعہ سے انہیں کچھ احساس ہوجائے۔
واقعہ افسوسناک:مشترکہ مزاحمتی قیادت
افسوس ہی نہیں بلکہ شرمندگی کا موجب:گیلانی
نیوز ڈیسک
سرینگر// مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے نارہ بل سرینگر میں پیش آئے ناخوشگوار اورافسوسناک واقعہ میں چنئی کے ایک 22سالہ سیاح پتھر لگنے سے جاں بحق ہونے اور ایک مقامی خاتون کے زخمی ہونے پر شدید صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پُر زور مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ہماری منصفانہ تحریک آزادی کو زک پہنچتا ہے اور ہماری تحریک آزادی کوبیرون دنیا میں غلط رنگ میں پیش کرنے کی مذموم کوششوں کو اس سے تقویت ملتی ہے۔مشترکہ قیادت نے یہ بات واضح کی کہ سیاح ہمارے مہمان ہیں اور ہمیں صدیوں کی اپنی اسلامی اور کشمیری روایات کو قائم رکھتے ہوئے انہیں کسی بھی طرح سے ہراساں کرنے سے گریز کرنا ہے۔انہوں نے عوام الناس خاص طور پر نوجوانوں سے تاکید کی کہ وہ ہر مرحلے پر اسلامی تعلیمات کے مطابق نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں اور کوئی ایسا عمل نہ کریں جس سے کہ خون سے سینچی عوامی تحریک کو نقصان پہنچے۔اس دوران حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے نارہ بل میں لقمہ اجل بنے ایک غیر ریاستی سیاح کی موت پر گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے اسے باعث شرمندگی قرار دیا ہے ۔۔گیلانی نے کہاہے کہ ہم اگرچہ آئے روز اپنے بچوں کے جنازوں کو کندھا دیتے ہیں تاہم ہم کسی بھی صورت میں بد نظمی اور غنڈہ گردی پر چپ نہیں رہ سکتے ۔اپنے بیان میں گیلانی نے کہاکہ کشمیر کئی دہائیوں سے خون آلود ہورہا ہے ،موقت و تباہی ہمارے لئے ایک معمول بن گئی ہے ،ہماری چوتھی نسل بندوقوں کے سایوں میں بڑی ہوئی ہے ۔کسی بھی انسانی زندگی کا زیاں بغیر امتیاز نسل ،رنگ و قوم و مذہب ہمارے لئے دردناک ہے۔چنئی کے سوگوار کنبے سے تعزیت کااظہار کرتے ہوئے گیلانی نے کہاکہ غمزدہ کنبے کی تعزیت کیلئے الفاظ کم پڑرہے ہیں اور ایک قوم کی حیثیت سے ہم صرف افسوس ہی نہیں بلکہ شرمندگی بھی محسوس کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم ریاستی دہشت گردی کے بدترین شکار ہیں لیکن ہم اس کی وجہ سے سنگ دل نہیں ہوسکتے ۔ہمارا مذہب و ثقافت اور اخلاقیات ہمیں انسانیت کی تعظیم سکھاتا ہے اور ہمیں ان سنہری اصولوں پر من وعن عمل کرنا چاہئے
ملوثین کی نشاندہی کی جائے:چیمبرآف کامرس
نیوز ڈیسک
سرینگر// کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے ریاست میں ہر ایک قتل اور موت کے بعد وزیر اعلیٰ کے افسوس کہنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بطور یونیفائڈ ہائی کمان کی سربراہ اور ریاستی وزیر داخلہ ہونے کے حیثیت سے موصوفہ ریاستی شہریوں کی زندگی کو تحفظ فرہم کرنے کیلئے اقدامات کریں اور اس سلسلے میں ہدایات جاری کریں ،جو کہ وزیر اعلیٰ کی بنیادی ذمہ داری بھی ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے کہا کہ وزیر اعلیٰ فورسز کو سیول آبادیوں میں فوری طور پر کاروائیاں بند کرنے کی ہدایت دیں،کیونکہ ان علاقوں میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کی جانیں تلف ہو رہی ہے،جو نا قابل تلافی نقصان ہے۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے سنگبازی کے واقعے میں نوجوان سیاح کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان افراد کی نشاندہی کی جائے،جنہوں نے یہ جرم کیا ہے،اور ریاست کی شبیہ کو دائو پر لگایا ہے۔ انہوں نے ہلاکتوں کے نہ تھمنے والے سلسلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی سرکار کے سنیئر منتظمین،ہر ہلاکت کے بعد نظم و ضبط کا خیال رکھے۔ان کا کہنا تھا کہ انسانی زندگی تلف ہونا ایک صدمہ ہے،اور اس وقت پر مشتعل بیان بازی سے کوئی مدد نہیں ملے گی۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے بتایا کہ انہیں محسوس ہو رہا ہے کہ ریاستی سرکار شہری ہلاکتوں کو روکنے کیلئے کوئی بھی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھا رہی ہے،جس کی وجہ سے اب یہ روز کا معمول بن چکا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر ایک ہلاکت کی تحقیقات کی جائے،اور اس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ واقعات پر سینکڑوں تحقیقات کو کمیشن بٹھا دئے گئے،تو کسی کو بھی حصول انصاف کی ڈگر تک نہیں پہنچایا گیا،جو کہ شرمناک امر ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے،اور فوجی طاقت کے ساتھ اس کو حل نہیں کیا جاسکتا،جبکہ سنجیدہ اور بامعنی مذاکراتی عمل سے ہی حل برآمد ہوسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ماضی میں جو مذاکراتی عمل شروع کئے گئے،وہ غیر سنجیدہ تھے،جس سے صورتحال مزید ابتر ہوگئی۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے لوگوں تک پہنچنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایجنڈا آف الائنس میں بھی اس کا ذکر کیا گیا ہے،اور ریاست مین غیر یقینی ماحول اور افرا تفری کو ختم کرنے کیلئے راہوں کی تلاش کی وضاحت کی گئی ہے
سیاحت کو نقصان پہنچانے کی کاروائی ناقابل قبول:سیاحتی انجمن
بلال فرقانی
سرینگر//سیاحتی صنعت سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے سنگبازی کے دوران ایک سیاح کی موت سمیت دیگر شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر مہمان نواز ہے،اور اس طرح کے واقعات سے ریاست کی شبیہ اور معیشت کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔ وزیر اعظم ہند نریندر مودی کو وادی آمد پر تمام فریقین سے بات چیت کرنے کا اعلان کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے سیاحتی شعبے سے وابستہ تاجروں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا،اس طرح کی صورتحال جاری رہے گی۔سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تاجر اشفاق صدیقی نے کہا کہ سیاح کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا،اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آنا چاہے تھا،تاہم انہوں نے کہا کہ غلط وقت پر غلط جگہ پر غلط گاڑی سنگبازی کی زد میں آنے کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔ اشفاق نے بتایا کہ کشمیر کی معیشت کو ختم کرنے کیلئے مختلف ایجنسیاں منصوبے بناتے ہیں،اور کئی دہایوں سے یہ سلسلہ چلا آرہا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم ہند کو صلاح دی کہ وہ اپنی وادی آمد پر تمام فریقین کے ساتھ بات کرنے کی پہل کریں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہر ایک سیاسی جماعت اپنی دال سسینکنے کی کوشش کر رہی ہیں،اور اس کو ایک تجربہ گاہ بنادیا گیا ہے۔ اشفاق صدیقی کا کہنا تھا کہ اسی طرح کھٹوعہ واقعے پر بھی سیاست کی گئی،جبکہ اس بات کی وضاحت کی،واقعے کی سی بی آئی جانچ کی کوئی بھی ضرورت نہیں ہے۔شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فورسز ایجنسیاں معیاری ضابطہ اخلاق کو ملحوظ نظر نہیں رکھ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ معصوم ہلاکتوں کی بھی تحقیقات کی جانی چاہے،اور اس میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہئے۔اس موقعہ پر ہاوس بوٹ اونرس ایسو سی ایشن کے سابق صدر جی آر سیاہ نے ہند پاک کو مسئلہ کشمیر پر مذاکراتی عمل شروع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اس مین کشمیری لیڈرشپ کو بھی شامل کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ دہایوں سے دونوں ملک متاثر ہو رہے ہیں،تاہم اس صورتحال سے سب سے زیادہ نقصان کشمیری عوام کا ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاح پر جس نے حملہ کیا،وہ کسی بھی صورت میں کشمیریوں کا خیر خواہ نہیں ہوسکتا۔سیاہ نے تاہم کہا کہ سیاح کی موت حادثاتی طور پر ہونے کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں شورش زدہ علاقے ہیں،تاہم ان میں شورش اور سیاحت ساتھ ساتھ چل رہی ہے۔