سرینگر //شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے شعبہ کلینکل ہیمٹولاجی(Clinical Heamatology) میں اپنی نویت کی پہلی جراحی میں لداخ سے تعلق رکھنے والے ایک 16سالہ طالب علم کی ہڈیوں کے گودے کی پیوندکاری۔ انتہائی جدید طرز کی یہ جراحی صرف شمالی بھارت کے 2بڑے اسپتالوں میں انجام دی جاتی ہے جن میں ایمزدلی اور پی جی آئی ایم ای آر چندی گڑھ شامل ہیں۔سکمز صورہ میں شعبہ کلنیکل ہیمٹولاجی کے سربراہ ڈاکٹر جاوید رسول نے کہا ’’اس سے قبل جموںو کشمیر کے لوگوں کو ہڈیوں کے گودے کی منتقلی کیلئے بیرون ریاست جانا پڑتا تھا، جہاں اس جراحی پر انہیں 20سے 50لاکھ روپے تک صرف کرنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکمز میں اس جراحی کی کامیابی کے ساتھ ہی یہاں بلڈ کینسر اور خون کی دیگر بیماریوں میں مبتلا لوگوں کیلئے ایک نئی اُمید پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ لداخ سے تعلق رکھنے والا 12ویں جماعت کا طالب علم Aplastic Anemiaنامی بیماری میں مبتلا تھا اور اسلئے ا س کی ہڈیوں کی خلیاں متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مریض کا واحد علاج ہڈیوں کا گودا تبدیل کرناتھا۔انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے اس کی بہن کی ہڈیوں کا گود ا مل گیا اور بعد میں اسکی ہڈیوں کا گودا تبدیل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مریض کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے غریب مریضوں کیلئے دروازے کھلیں گے جو بلڈ کینسر اور خون کی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر ائے جی آہنگر نے شعبہ ہیمٹولاجی کے تمام ڈاکٹروں اور فیکلٹی ممبران کومبارک باد دی ہے۔