اننت ناگ//فرصل کولگام کے مضافات میں 4کلومیٹر سڑک خستہ حال ہونے کے سبب وسیع آبادی اور ٹرانسپورٹروں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ لوگوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر سڑک کی مرمت نہیں کی گئی تو وہ منظم ایجی ٹیشن شروع کریں گے۔یہ سڑک اس قدر خستہ حال ہے کہ اس میں جگہ جگہ گہرے کھڈ بن چکے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف راہگیروں بلکہ ٹرانسپورٹروں کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ بارشوں میں یہ سڑک تالاب کا منظر پیش کرتی ہے اورگاڑیاں چلنے کے دوران راہگیروں کوچھینٹے لگ جاتے ہیں جس کے سبب ان کے کپڑے گندے ہوجاتے ہیں اور اور گرمیوں میں سڑک پر گردوغبار اڑنے سے بیمار ہونے کا خدشہ لاحق رہتا ہے۔لوگوں کاکہنا ہے کہ ٹرانسپورٹروں کو بھی خستہ حال سڑکوں سے گاڑیاں چلانا نفع کے بدلے نقصان ثابت ہورہا ہے۔ لوگوںنے انتظامیہ اورپی ایم جی ایس وائی محکمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ خستہ حال 4کلومیٹر سڑک پر میکڈم بچھانے کے اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے متنبہ کیاہے کہ اگر سڑک کی مرمت نہیں کی گئی تو وہ ایجی ٹیشن شروع کرنے سے گریز نہیں کریںگے۔
زنڈ فرن میں ادھورا کام مکمل کرنے کی اپیل
بارہمولہ// زنڈفرن گوری وان میں رابطہ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے مقامی آبادی اور ٹرانسپورٹروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔مقامی لوگوں لوگوں نے محکمہ آر اینڈ بی پرالزام عائد کرتے ہوئے بتایاکہ اگر کئی سال قبل زنڈفرن سے گوری وان تک ایک نئی سڑک تعمیر ہوئی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کی بناپر اس سڑک رابطے کو ادھورا چھوڑ دیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ نہ ہی اس سڑک پر تارکول بچھایا گیا نہ ہی مرمت کی گئی ہے جس کے نتیجے میں گوری وان اور پالہ دجی کے لوگوں کو کافی مشکلات درپیش ہیں ۔ ایک مقامی شہری غلام محمد نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ اگر چہ علاقہ نارواو میں کئی ایک سڑکوں کومیکڈ مائز کیا گیا ہے تاہم اس سڑک رابطہ کو نظر انداز کیاگیا ہے ۔ یہاں کی آبادی اور ٹرانسپورٹروں کوسخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر چہ لوگوں نے اس سڑک کے بارے میں کئی بار انتظامیہ کی نوٹس میں لایا تھا تاہم بار بار کی یقین دہا نیوں کے باوجود بھی اس سڑک کی مرمت کے حوالے سے کوئی بھی اقدامات نہیں کیا گیا ۔ مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سڑک کی مرمت کریں تاکہ لوگوں کو درپیش مشکلات سے نجات مل سکے۔
منیگام بارسو سڑک کھنڈرات میں تبدیل
گاندربل//منیگام سے بارسو 9کلومیٹر میٹر پرانی سڑک کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے اور منیگام،بنہ ہامہ،وتہ لار،لار،کھرانہامہ اور بارسو کی آبادی کوسخت مشکلات درپیش ہیں۔ان دیہات کے ہزاروں نفوس روزانہ اس سڑک سے گزرتے ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ جب سے منیگام سمبل بائی پاس پر آمدورفت شروع ہوا ،پرانی منیگام بارسو 9 کلومیٹر سڑک سے ضلع انتظامیہ اور حکومت نے آنکھیں چرالیں جس کے نتیجے میںاب اس سڑک پر تعمیراتی سازو سامان جمع کیا جارہا ہے جس سے لوگوں کو عبور و مرور میں دشواریاں پیش آتی ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جگہ جگہ سڑک کی حالت انتہائی خستہ اور ناکارہ ہوچکی ہے بلکہ کئی مقامات پر بڑے بڑے کھڈ بن گئے ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ بارشوں کی صورت میں سڑک تالاب کی شکل اختیار کرتی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس بارے میں متعلقہ حکام سے لیکر ضلع انتظامیہ سے بھی کئی بار فریاد کی گئی لیکن یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔