جموں//جموں و کشمیر حکومت سرحدی سیاحت کے فروغ کے لئے ہند۔پاک سرحد پر واقع سچیت گڑھ کو امرتسر میں واہگہ سرحد کے طرز پر ترقی دے رہی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ماہ اکتوبر سے روزانہ بنیادوں پر 'ریٹریٹ تقریب' کا اہتمام کیا جائے گا۔تاہم واہگہ بارڈر میں ہونے والی روایتی پریڈ تقریب کے برعکس سچیت گڑھ میں صرف بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے جوان حصہ لیں گے یعنی یہ بھارت اور پاکستان کی مشترکہ پریڈ تقریب نہیں ہوگی۔ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ سچیت گڑھ میں منعقدہ ریٹریٹ تقریب کے دوران بی ایس ایف اہلکاروں کی طرف سے روزانہ ایک منظم پریڈ ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ سچیت گڑھ کو واہگہ سرحد کے طرز پر ترقی دینے کے لئے ماہ اکتوبر سے 'ریٹریٹ تقریب' کا انعقاد ہو گا تاکہ سرحدی سیاحت کو فروغ مل سکے جو مذکورہ علاقے کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ان کا کہنا تھا: 'اگرچہ اس طرح کی کوئی تقریب منعقد نہیں ہو گی جس طرح واہگہ سرحد پر ہوتی ہے لیکن سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے بی ایس ایف اہلکار ریٹریٹ تقریب کا اہتمام پابندی سے کریں گے'۔موصوف عہدیدار نے کہا کہ محکمہ سیاحت جموں نے اس کے لئے درکار بنیادی ڈھانچے کو تیار کیا ہے اور سرحدی سیاحت پروجیکٹ کے تحت اس جگہ کو سیاحوں کے لئے باعث کشش بنانے کے لئے ایک ریستوران، ایک پارک اور دیگر سہولیات کو دستیاب رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریٹریٹ تقریب کے اہتمام کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے کیونکہ یہ قومی اہمیت کا بھی ایک ایونٹ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس تقریب کے افتتاح کے متعلق حتمی تاریخ ابھی تک طے نہیں کی گئی ہے تاہم امید کی جاتی ہے کہ آنے والے ماہ میں ہی اس کا افتتاح کیا جائے گا۔دریں اثنا ناظم محکمہ سیاحت جموں وویک آنند رائے نے بتایا کہ ریٹریٹ تقریب کا افتتاح ماہ اکتوبر میں ہی کیا جائے گا تاہم حتمی تاریخ کے اعلان کا فیصلہ ابھی نہیں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں تمام تر تیاریوں کو مکمل کیا گیا ہے۔صوبائی کمشنر جموں ڈاکٹر راگھو لنگر نے رواں برس 15 جون کو کہا تھا کہ سچیت گڑھ میں واہگہ بارڈر کے طرز پر ایک رنگا رنگ تقریب منعقد کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔انہوں نے کہا تھا: 'اس علاقے میں سیاحت کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایت ہے کہ سچیت گڑھ سرحد پر واہگہ بارڈر کے طرز پر ایک تقریب ہو جس میں 36 بٹالین بی ایس ایف کے جوان حصہ لیا کریں گے'۔ان کا مزید کہنا تھا: 'تاہم اوکٹرائی پوسٹ پر منعقد ہونے والی اس تقریب میں صرف ہماری طرف کی فوج اور لوگ شرکت کریں گے۔ ہماری بی ایس ایف کے ساتھ میٹنگ ہوئی جس میں ہم نے اوکٹرائی پوسٹ کو سیاحت کا مرکز بنانے کے بارے میں تفصیل سے بات چیت کی۔ ہم معاملے پر آگے کی کارروائی جاری رکھیں گے'۔بتا دیں کہ سچیت گڑھ ضلع جموں کے آر ایس پورہ تحصیل کا آخری سرحدی گاؤں ہے۔ یہ گاؤں آر ایس پورہ سے گیارہ کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔سرحد کے اْس پار سچیت گڑھ کے مقابل پاکستان کا مشہور شہر سیالکوٹ واقع ہے اور سچیت گڑھ سے سیالکوٹ تک بھی صرف گیارہ کلو میٹر کی مسافت ہے۔