کنگن// ضلع گاندربل کے بلاک گنڈ میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے 105سولر لائٹس عید گاہوں اور مساجد کے باہر نصب کرنی تھیں لیکن گنی ون سے گگن گیر تک 80لائٹس نصب کرنے کے بعدسربل، سونہ مرگ، شتکڑی اور نیلہ گراٹھ میں آج تک ان لائٹوں کو نہیں لگایا گیا۔ ان علاقوں میں مقیم لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایک سولر لائٹ کی قیمت 22500روپے ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس نومبر میں گگن گیر تک جو لائٹس نصب کی گئیں ان میں پتھری بل گگن گیر میں نصب سولر لائٹ تین ماہ کے بعد بیکار ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اس بارے میں مقامی سرپنچ کو بھی آگاہ کیا گیا تھا مگر انہوں نے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس سلسلے میںبی ڈی سی چیئرمین بلاک گنڈ مولوی محمد رفیق نے بتایا کہ بلاک گنڈ میں محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے ایک ٹھیکیدار کو 105سولر لائٹس بلاک گنڈ میں نصب کرنی تھیں لیکن اس نے ابھی تک صرف 80لائٹس ہی نصب کی ہیں جبکہ سونہ مرگ، نیلہ گراٹھ اور سربل شتکڑی میں ابھی نصب نہیں کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ٹھیکیدار سے رابطہ کیاہے کہ ان علاقوں میں جلد سولر لائٹس نصب کرنے کا کام مکمل کیا جائے تاکہ لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔