ٹینڈروں کی تیکنیکی جانچ مکمل،کام عنقریب شروع ہوگا
سرینگر//حکومت نے کہاہے کہ سوپور قصبے کیلئے مہتواکانکشی واٹر سپلائی سکیم، جسے امرت2.0 کے تحت 73.38 کروڑ روپے کی لاگت سے منظور کیا گیا تھا، اس پر عمل درآمد کے قریب ایک قدم بڑھ گیا ہے کیونکہ ٹینڈرز کی تکنیکی جانچ مکمل ہو چکی ہے اور کیس کو حتمی معاہدہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔ ممبراسمبلی سوپور ارشاد رسول کارکے ایک سوال کے تحریری جواب میں، حکومت نے کہا کہ جل شکتی محکمہ سوپور حلقہ میں پانی کی فراہمی کے نیٹ ورک کو مضبوط اور وسعت دینے کیلئے کئی اقدامات کر رہا ہے۔جواب میں کہا گیا کہ کیپکس۔ یوٹی کے تحت 5.35 کروڑ روپے کی لاگت سے واٹر سپلائی سکیم، صدیق کالونی اور ماڈل ٹاؤن کی توسیع کا کام اس وقت جاری ہے۔ رواں مالی سال کے دوران، بادشاہ مسجد محلہ (بٹ پورہ)، خوشحال کالونی، ننگلی کی اندرونی گلیاں اور ابراہیم کالونی سمیت متعدد علاقوں کو ڈسٹرکٹ کیپیکس کے تحت لایا جا رہا ہے۔ چک روڈے خان کے علاقے کو کیپکس یوٹی کے تحت بڑھایا جائے گا، جبکہ ننگلی،ہاتھی شاہ اورشراکوارہ کیلئے200ایم ایم چوڑائی والی پائپ لائن کی تجویز کی گئی ہے، جسے ممبراسمبلی سوپور ارشاد رسول کار کی حلقہ بندی ترقیاتی سکیم کے تحت فنڈ دیا گیا ہے۔حکومت نے مزیدکہاکہ پانی کی عارضی قلت کو دور کرنے کیلئے محکمہ جل شکتی نے سوپور بھر میں محکمانہ اور نجی ٹینکروں کو تعینات کیا ہے۔ جواب میں مزید بتایا گیا کہ جل جیون مشن کے تحت16 واٹر سپلائی سکیمیں شروع کی گئی ہیں جن میں سے 9 مکمل ہو چکی ہیں۔حکومت نے کہاکہ واٹر سپلائی سکیم صدیق کالونی اور ماڈل ٹاؤن کے تحت سورس اور انٹیک سمپ کم پمپ ہاؤس مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ شالیمار کالونی، قادریہ محلہ اور عمر محلہ کااحاطہ کرنے والی پائپ لائنیں بچھائی گئی ہیں۔ اسٹیج ایک سے ماڈل ٹاؤن تک بڑھتا ہوا مین 90فیصد مکمل ہے۔محکمہ جل شکتی نے مزید کہا کہ برقی معائنہ اور کنکشن کی رسمی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، حالانکہ جانچ کے مقاصد کے لیے ایک عارضی بجلی کا کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔