سرینگر // وادی میں سوائن فلو سے متاثر ہوکر7افرادلقمہ اجل بن چکے ہیںجبکہ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں تین ایسے مریضوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہسپتال میں ستمبر سے اب تک ایسے 69مریضوں کوعلاج ومعالجہ کیلئے لایا گیا تھا جن میں سے 8ابھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ 7کی موت واقعہ ہو گئی ہے ۔سکمز سرینگر کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ فاروق جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گذشتہ سرما کے مقابلے میں اس سال ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ ڈاکٹر جان کے مطابق پچھلے سال سردیوں کے موسم میں اس عرصے کے دوران 25افراد فلو کی وجہ سے اپنی جان گنوا بیٹھے تھے تاہم اس بار ابھی تک مرنے والوں کی تعداد صرف 7ہی ہے ۔ڈاکٹر جان نے مزید کہا کہ محکمہ نے اس سال وقت پر اپنے ملازمین کو تیاری کی حالت میں رکھا تھا اور میڈیا کے ذریعہ ایڈوائزی بھی جاری کی گئی تھی اورادویات کو بھی وقت پر دستیاب رکھا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں ایسے مریضوں کیلئے 2واڑ رکھے گئے ہیں جو 12بیڈ پر مشتمل ہیں ۔ ڈاکٹر جان کے مطابق ایسے مریضوں کیلئے ہسپتال میں 2ونٹی لیٹر موجود ہیں اور اگلے سال کیلئے مزید 6ونٹی لیٹر حاصل کرنے کیلئے سرکار سے رجوع کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں اس وقت انسیلن اور ادویات بھی موجود ہیں ۔انہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ اگر انہیں ایسا لگتا ہے کہ انہیںتیز بخار ، زکام ،کھانسی یا پھر جوڑوں میں زیادہ درد ہے تو وہ ایسی صورت میں ڈاکٹر کے ساتھ رابطہ قائم کریں ۔انہوں نے کہا کہ اس فلو میں مبتلا لوگوں کو بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں نہیں جانا چاہئے۔ میکس کا استعمال کر کے سفر کرنا چاہئے روازنہ دن میں کئی بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہیں ۔اس دوران صدر ہسپتال سے اطلاعات ہیں کہ وہاں پر اس بیماری میں مبتلا تین افراد زیر اعلاج ہیں ہسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر سلیم ٹاک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہسپتال میں اس وقت صرف 3ایسے مریض ہیں جو اس بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں ان میں سے ایک کی حالت تشوناک ہے جبکہ دو کی حالت مستحکم ہے ۔ڈاکٹر ٹاک نے کہا کہ ہسپتال میں ایسے کسی بھی مریض کی موت واقعہ نہیں ہوئی جو اس بیماری میں مبتلا تھا ۔ادھر جموں خطہ سے اطلاع ہیں کہ وہاں پر اس بیماری سے کسی بھی شخص کی موت واقعہ نہیں ہوئی ہے۔ این ون ایچ وین نامی بیماری کیلئے تعینات کی گئی نوڈل افسر ڈاکٹر انیلا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں کے ہسپتالوں میں اس بیماری میں مبتلا کافی لوگ آئے ہیں تاہم کس کی موت واقعہ نہیں ہوئی ہے ۔