اقوام متحدہ// چین اور پاکستان سمیت ایشیابحرالکاہل گروپ کے تمام 55 ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دو سال کی مدت کے لئے ہندوستان کی غیر مستقل رکنیت کی امیدواری کی حمایت کی ہے جو ہندوستان کی ایک بڑی سفارتی فتح ہے۔اس دوران، جرمنی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی ہے۔15 ممالک کی رکنیت والے یواین ایس سی کے 2021-2022 کی مدت کے لئے پانچ غیر مستقل نشستوں کے لئے انتخابات اگلے سال 16 جون کے آس پاس ہوگا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ہیں جنہیں نے ویٹو کی طاقت حاصل کی ہے۔ یہ پانچ مستقل ارکان امریکہ، برطانیہ، چین، فرانس اور روس ہیں۔جن 55 ممالک نے ہندوستان کی امیدواری کی حمایت کی ہے ان میں افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، چین، انڈونیشیا، ایران، جاپان، کویت، کرغزستان، ملائیشیا، مالدیپ، میانمار، نیپال، پاکستان، قطر، سعودی عرب، سری لنکا، سیریا، ترکی ، متحدہ عرب امارات اور ویتنام شامل ہیں۔اقوام متحدہ میں ہندکے مستقل نمائندے سید اکبرالدین نے ہندوستان کی امیدواری کی حمایت کرنے والے ممالک کا شکریہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، ’’ایشیا بحر الکاہل کے تمام ممالک نے سال 2021-2022 کے لئے سلامتی کونسل میں ہندوستان کی غیر مستقل نشست کی متفقہ حمایت کی ہے‘‘۔انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ساتھ ٹویٹ کیا،’’ایشیا بحر الکاہل گروپ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کے لئے ہندوستان کی حمایت کی ہے۔ 55 ممالک، ایک امیدوار ملک – ہندوستان’۔دریں اثنا، ہندوستان میں جرمنی کے سفیر والٹر جے لنڈنر نے منگل کو نئی دہلی میں کہا کہ 1.4 ارب کی آبادی والے ملک ہندوستان کو یواین ایس سی میں مستقل نشست ملنی چاہئے کیونکہ اس کی غیر موجودگی سے کونسل کی معتبریت کو چوٹ پہنچے گی۔طویل وقت سے بہت سے ممالک یو این ایس سی کی مستقل رکنیت کے لئے ہندوستان کی امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ کا بانی رکن ہندوستان اقوام متحدہ کے امن مہم کے لئے فوجیوں کو فراہم کرنے والا سب سے بڑے ممبران میں سے ایک ہے۔ہندوستان نے اب تک اقوام متحدہ کے غیر مستقل رکن کے طور پر سات دفعہ منتخب ہوچکا ہے۔