نئی دہلی//یو این آئی// خام تیل کے سب سے بڑے برآمد کنندہ سعودی عرب کی قیمتوں میں کمی کے اعلان اور پیداوار بڑھانے کے فیصلہ کے بعد بین الاقوامی بازار میں کافی گراوٹ درج کی گئی ہے اور لندن کا برینٹ کروڈ 28 فیصد سے زیادہ گر گیا ۔برینٹ کی قیمت 12.70 ڈالر سے کم ہو کر 32.57 ڈالر فی بیرل پر آگئی۔کاروبار کے دوران صبح میں یہ 31.02 ڈالر فی بیرل تک اتر گیا تھا۔جو فروری 2016 کے بعد سب سے نچلی سطح ہے ۔امریکی کروڈ بھی 13.29 ڈالر یعنی 32 فیصدی ٹوٹ کر 27.99 ڈالر فی بیرل رہ گیا۔یہ جنوری 1991 کے بعد ایک دن میں یہ سب سے بڑی کمی ہے جب خلیجی جنگ کی وجہ سے خام تیل کی قیمتیں بے حد نیچے چلی گئی تھیں۔کچے تیل کی پیداوار کومحدود کرنے کے حوالہ سے اوپیک اور غیر اوپیک ممالک کی درمیان ہونے والا معاہدہ ٹوٹنے کے بعد سعودی عرب نے قیمتوں میں زبردست کمی کا اعلان کیا ہے ۔اوپیک اور غیر اوپیک ممالک میں گذشتہ ہفتہ ہونے والی میٹنگ میں پیداوار میں کمی پر اتفاق نہیں ہو پایا تھا۔ان کے درمیان ہونے والا گذشتہ معاہدہ اس مہینے کے آخر میں ختم ہو رہا ہے ۔روس پیداوار میں کمی کے لیے تیار نہیں ہے جبکہ اوپیک نے اس کی پیشکش کی تھی۔سعودی عرب نے کہا ہے کہ 3سال قبل ہونے والا گذشتہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد اپریل میں وہ پیداوار میں ایک کروڑ بیرل روز کے حساب سے اضافہ کرے گا۔