ریاض //امریکا کی جانب سے تعلقات میں سردمہری سامنے آنے پر سعودی عرب نے ترکی کے ساتھ اختلافات ختم کرنے کی کوششیں شروع کردیں۔ 2018ء میں ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشق جی کے قتل کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اور اس کے بعد سعودی عرب میں ترک اشیاء کے بائیکاٹ کی عوامی مہم بھی چلائی گئی تھی۔ خبررساں ادارو ں کے مطابق سعودی قیادت اختلافات میں کمی لانے کے لیے ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ رابطے قائم کرنے کی کوشش میں ہے۔ واشنگٹن میں عرب گلف اسٹیٹس انسٹیٹیوٹ سے وابستہ کرسٹین دیوان کا کہنا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسی بظاہر ایران کی جانب جھکاو اور سعودی عرب سے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے کی دکھائی دیتی ہے۔