سرینگر // وادی میںشبانہ سردی کی شدت میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے۔گذشتہ شب سرینگر میں منفی درجہ حرارت میں مزید گروٹ آگئی جو 5.9ریکارڈ کیا گیا۔بھارتی محکمہ موسمیات نے پہلے ہی پیش گوئی کی ہے کہ امسال دسمبر اور جنوری میں سردی کے ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں اور درجہ حرارت منفی 8تک گرسکتا ہے۔جمعرات کو ڈل جھیل کی اوپری سطح اور اسکے کنارے منجمند ہوئے جبکہ دیگر آبی ذخائر اور نل جم گئے تھے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ 3جنوری کو مغربی ہوائیں وادی میں ایک بار پھر داخل ہو نگی، جس کے بعدجموں کشمیر اور لداخ میں 4اور 5جنوری کو درمیانہ سے بھاری برف باری کا ایک اور مرحلہ متوقع ہے ۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ 3جنوری تک وادی میں موسم خشک رہے گا جس دوران کم سے کم درجہ حرات میں گراوٹ آتی رہے گی جبکہ 4اور 5جنوری کو جموں کے کچھ ایک بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی اور لداخ کے دراس ، زوجیلہ اور زانسکار اور لیہہ ضلع میں برف باری ہو گی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ 5جنوری سے 10جنوری تک دوبارہ موسم خشک رہنے کا امکان ہے ۔ ادھر وادی کشمیر اورلیہہ اور کرگل میں سردی کی شدید لہرجاری ہے ۔ محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق کشمیر وادی میں موسم کے خشک رہنے کے نتیجے میں شبانہ درجہ حرات میں متواترگراوٹ آئی ہے ۔گزشتہ شب سرینگر شہر میں سرد ترین رات رہی کیونکہ درجہ حرارت منفی5.9ڈ گری سیلشیس تک گر گیا۔ قاضی گنڈ میں منفی 6.2ڈگری ،سیاحتی مقام پہلگام میں منفی 9.6ڈگری سلسیش ،کپوارہ میں 5.8ڈگری سلسیش ،کوکرناگ میں منفی 7.8ڈگری سلسیش اور سیاحتی مقام گلمرگ میں منفی 10.4ڈگری سلسیش درج کیا گیا ۔ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ شب لیہہ میں درجہ حرارت منفی 15.8ڈگری اور کرگل میں منفی 18.5ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا ہے ۔