کنگن//سرینگر لیہہ شاہراہ پر چلنے والے مال بردار گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیوروں نے دوطرفہ ٹریفک چلانے کی مانگ کی ہے۔انہوںنے کہاکہ سرینگر لیہہ شاہراہ کو 25اپریل کو یکطرفہ ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا لیکن دو ماہ سے زائد کا عرصہ بھی گزرچکا لیکن ابھی تک شاہراہ پر دو طرفہ ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جس کی وجہ سے شاہراہ پر چلنے والی مال بردار گاڑیوں کے مالکان ذہنی پریشانیوں کا شکار ہوگئے ہیں۔سرینگر لیہہ شاہراہ پر چلنے والے مال بردار گاڑیوں کے مالکان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پہلے ہی ٹرانسپورٹ شعبہ دو سال سے خسارے کا سامنا کررہا ہے اور اب اگرچہ انہیں لیہہ شاہراہ کھلنے کے ساتھ ہی یہ امید ہوتی ھے کہ اب وہ کم سے کم چھ ماہ تک اس شاہراہ پر چلنے سے گاڑیوں کا کچھ قرضہ ادا کرسکتے ہیں لیکن دو ماہ سے زائد کا عرصہ بھی گزر چکا لیکن ابھی بھی شاہراہ پر یکطرفہ ٹریفک کو چلنے کی اجازت ہے۔انہوںنے ایک مرتبہ پھر محکمہ ٹریفک پولیس، ٹرانسپورٹ کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہراہ پر دوطرفہ ٹریفک چلنے کی اجازت دی جائے۔ اس دوران شاہراہ پر چلنے والے تازہ سبزیوں، میوہ، مرغ اور بھیڑوں سے لدے ہوئے ٹرک ڈرائیوروں نے بتایا کہ انہیں یکطرفہ ٹریفک چلنے کی وجہ سے سونہ مرگ میں دو دنوںتک انتظار کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے تازہ سبزیاں اور میوہ خراب ہونے کے علاوہ مرغ اور بھیڑ مرجاتے ہیں جس کی وجہ سے انکو نقصان ہوجاتا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ سرینگر لیہ شاہراہ کو دو طرفہ ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے تاکہ شاہراہ پر چلنے والی مال بردار گاڑیوں کے مالکان کو مالی خسارے کاسامنانہ کرنا پڑے۔