سرینگر شارجہ پروازیں| پاکستان کا فضائی حدود دینے سے انکار

نئی دہلی// پاکستان نے سرینگر اور شارجہ کے درمیان براہ راست پروازوں کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ واڈیا گروپ کے ذریعہ چلائے جانے والے ‘گو فرسٹ’ سرینگر اور شارجہ کے درمیان واحد براہ راست پرواز 23 اکتوبر کو شروع کی گئی تھی، جسے پاکستان کے شہری ہوابازی حکام نے اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نہیں دی۔انہوں نے بتایا کہ گو فرسٹ (گو ایئر) اس وقت اُدے پور/احمد آباد کے راستے عمان کی فضائی حدود سے پرواز کر رہی ہے ، جس کی وجہ سے 90 منٹ کا اضافی وقت لگتا ہے ۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کشمیری عوام کے مطالبے کے پیش نظر 23 اکتوبر کو سرینگر اور شارجہ کے درمیان اس فلائٹ سروس کا افتتاح کیا تھا۔ذرائع کے مطابق یہ فلائٹ سروس ایک ہفتے تک پاکستان کی فضائی حدود سے گزرتی رہی لیکن ایک ہفتے بعد اس نے اچانک اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 23 اکتوبر کو پرواز شروع ہونے کے بعد 30 اکتوبر تک پاکستانی فضائی حدود استعمال کی گئی تھیں تاہم پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اچانک اس سروس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ جس کی وجہ سے فلائٹ سروس میں فی الحال ایک گھنٹے سے زائد کا اضافی وقت لگ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہری ہوا بازی کی وزارت نے یہ معاملہ وزارت خارجہ کے سامنے رکھا ہے ۔اس معاملے میں گوفرسٹ کی طرف سے ابھی تک کوئی سرکاری اطلاع نہیں دی گئی ہے ۔جب ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے ) اور ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو بتایا گیا کہ سری نگر اور شارجہ کے درمیان فضائی خدمات کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے کوئی سرکاری اطلاع نہیں ہے ۔
 

 عمر عبداللہ کا افسوس محبوبہ مفتی کو حیرت

نیوز ڈیسک
 
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمر عبد اللہ نے واقعے پر افسوس جبکہ محبوبہ مفتی نے تعجب کا اظہارکیا۔ عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے، پاکستان نے وہی کیا جو اس نے سال 2009.2010 – میں ائیر انڈیا ایکسپریس کی سرینگر سے دوبئی جا رہی پرواز کے ساتھ کیا تھا‘۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’میں امید کرتا تھا کہ ’گو فسٹ ائیر ویز‘ پاکستانی فضائی حدود سے پرواز کرے گی اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہونے کے لئے ایک اشارہ ہوگا لیکن افسوس  ایسا نہیںہوا۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میںکہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ گورنمنٹ آف انڈیا نے سرینگر سے بین الاقوامی پروازوں کے لیے پاکستان سے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت حاصل کرنے کی زحمت تک نہیں کی اور اس سروس کو استعمال کیا ۔