سری نگر//کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدارنے کہا ہے کہ سرینگر جموں شاہراہ بند ہونے سے وادی کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصانات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ ایک بیان میں اعجاز شہدار نے کہاکہ وادی کے مکینوں کیلئے لائف لائن کہی جانے والی سرینگر جموں شاہراہ کو ہمہ وقت کھلا رکھنے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ انہوںنے الزام عائد کیا کہ شاہراہ کے متبادل مغل روڑ کو ہر موسم میں گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنانے میں انتظامیہ سنجیدہ نہیں ہے۔ شہدارنے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعے پوری دنیا کو فائدہ ہو رہا ہے ، سرینگر جموں شاہراہ گئے وقت کی جانب واپس جا رہی ہے۔انہوں نے کہا ’’پچھلے تین مہینوں میں شاہراہ متعدد بار ٹریفک کی نقل و حرکت کیلئے بند رہی جو تشویشناک امر ہے اور اس کی وجہ سے وادی میں معمول کی زندگی اور معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ موسم کی خرابی اپنی جگہ تاہم اصل میں مبینہ طور پر بانہال اور رام بن کے مابین شاہراہ کو وسعت دینے میں کوتاہیوں سے شاہراہ کے بار بار بند ہونے کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ شاہراہ پر سفر کرنا ایک ڈرائونا تجربہ بن گیا ہے کیونکہ ہر مسافر کی زندگی خطرے میں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا ’’پچھلے تین مہینوں میں ایک بھی گاڑی بغیر خطرہ شاہراہ عبور نہیں کر سکی جبکہ پسیاں اور پتھر گر آنے سے مسافروں کو ان سے بچنا ہونا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔‘‘ شہدار نے کہا کہ مسافروں کو ہی نہیں بلکہ ساز و سامان وادی پہنچانے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔