بانہال+کنگن//سرینگر جموں شاہراہ سنیچر شام دیر گئے ایک بھاری پسی گرنے کی وجہ سے بند ہوگئی جبکہ سرینگر لیہہ شاہراہ پربارہویں روز بھی ٹریفک بحال نہ ہوسکا ۔چندر کوٹ سی آر پی ایف کیمپ کے نزدیک بھوم نامی مقام پر سرینگر جموں شاہراہ پر ایک بھاری پسی گر آگئی جس کی زد میں آکر سرینگر جانا والا ایک ٹپر اور ٹاٹا موبائل گاڑی ملبے کے نیچے دب گئے۔ البتہ گاڑیوں میں سوار افراد بچ گئے ۔ بھاری پسی گر آنے کی وجہ سے رام بن اور چندر کوٹ میں سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہوکر رہ گئیں اور شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت مکمل طور پر بند ہوگئی۔ ادھر 434کلو میٹر سرینگر لیہہ شاہراہ پر سنیچر کو 12ویں روز بھی گاڑیوں کی آمد و رفت ممکن نہیں ہوسکی ۔ بیکن حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ زوجیلا پر تیز ہواؤں کی وجہ سے سنیچر کو بھی کام کرنے میں کئی طرح کے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ مشکلات کے باوجود برف ہٹانے کی کوشش کی گئی لیکن تیز ہواؤں سے دوبارہ سڑک پر برف جمع ہوجاتی ہے جس سے مزدوروںاور آپریٹروں کیلئے کام کرنا نا ممکن بن جاتا ہے۔سب ڈیژنل مجسٹریٹ دراس اصغر علی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دراس میں 57خالی ٹرکیں درماندہ پڑی ہیں۔کرگل سے سرینگر جانے والی 60مسافر گاڑیوں کو واپس کرگل روانہ کیا گیا ہے۔ادھر کلن اور گگن گیر میں 60مال بردار گاڑیاں درماندہ ہیں۔ادھرجمعہ کے روز سرینگر جموں شاہراہ پر ضروری مرمت کے پیش نظر ٹریفک کی نقل و حمل بند رہنے کے بعد سنیچر کوٹریفک دوبارہ بحال کر دیا گیا اور گاڑیوں کو سرینگر سے جموں کی جانب جانے کی اجازت دی گئی ۔ ادھربرفباری کے بعد تاریخی مغل روڑ گزشتہ ایک ہفتے سے زائد عرصے سے ٹریفک کی نقل و حمل بند ہے۔