سرینگر // سمارٹ سٹی کی فرست میں شامل ہونے کیلئے سرینگر اور جموں کے درمیان 2برسوں سے چلی آرہی محاذآرائی اُس وقت ختم ہو گئی جب مرکزی حکومت نے حساس ریاست کے دونوں شہروں کو اس فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔معلوم رہے کہ مرکزی سرکار نے 25 جون 2015 کو سمارٹ سٹی مشن متعارف کیا تھا اس دوران ریاستی حکومت نے جموں اور سرینگر دونوں شہروں کو سمارٹ سٹی ‘ پروجیکٹ کے تحت لانے کی سفارش کی تھی۔ جموں اور سرینگر شہر کو سمارٹ سٹی کا درجہ دینے کا معاملہ کئی بار ایوان اسمبلی میں بھی چھایا رہا جبکہ جموں اور سرینگر میں سمارٹ سٹی کے معاملے پر زبردست سیاست بھی گرم رہی اور لیڈان کی آپسی رسہ کشی بھی دیکھنے کو ملی۔ 2برس تک سمارٹ سٹی پر سیاست گرم رہنے کے بعد بلا آخر مرکزی سرکار نے جموں اور سرینگر دونوں شہروں کو سمارٹ سٹی بنانے کا اعلان کر دیا ۔ اور اس طرح پہلے سے ہی نامزد شہروں کی فرست میں مزید 30ناموں کا اعلان کیا گیا جس میں جموں اور کشمیر شہر بھی شامل ہے اور اس طرح بھارت بھر میں ڈیولپ کرنے کیلئے نامز شہروں کی کل تعداد 90ہو گئی ہے ۔ شہری ترقیات اورہاؤسنگ و شہری ترقی کے وزیر وینکیانائیڈو نے شہرکاری سے متعلق ایک ورک شاپ میں مطلع کیا کہ اسمارٹ شہروں کے انتخاب کے مقابلے کیلئے 40شہروں کا کوٹہ مقرر تھا ، جس میں 45 شہروں کے مقابلے میں سے 30 شہر منتخب کئے گئے ہیں تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کئے گئے مشن کے تحت شہروں کو ترجیحاتی بنیادوں پر عوام کی توقعات اور امیدوں کے عین مطابق یقینی بنایا جا سکے ۔ آج جن شہروں کو سمارٹ سٹی بنانے کا اعلان کیا گیا اُن میں جموں ( جموں و کشمیر ) ،کشمیر( جموں وکشمیر )کے علاوہ تریوندرم ( کیرالہ ) ، نیا رائے پور ( چھتیس گڑھ ) ، راجکوٹ ( گجرات ) ، امراوتی ( آندھرا پردیش ) ، پٹنہ ( بہار ) ، کریم گنج ( تلنگانہ ) ، مظفر پور ( بہار ) ، پوڈوچیری( پوڈو چیری ) ، گاندھی نگر ( گجرات ) ساگر ( مدھیہ پردیش ) ، کرنال (ہریانہ ) ، ستنا ( مدھیہ پردیش ) ، بنگلورو ( کرناٹک ) ، شملہ ( ہماچل پردیش ) ، دہرہ دون ( اترا کھنڈ ) ، تیروپ پور ( تمل ناڈو ) ، پمپری چنچ واڑ ( مہا راشٹر )، بلاس پور ( چھتیس گڑھ ) ، پاسی گھاٹ ( اروناچل پردیشن ) ، داہود ( گجرات ) ، ترون ویلی ( تم ناڈو ) ، تھوتو کودی ( تمل ناڈو ) ، تروچراپلی( تمل ناڈو ) ، جھانسی ( اتر پردیش ) ، آئزوال ( میزورم ) ، الہ آباد ( اتر پردیش ) ، علی گڑھ ( اتر پردیش ) اور گنگٹوک ( سکم ) شامل ہیں۔نائیڈو نے مطلع کیا کہ آج اعلان کردہ 30 شہروں کیلئے اسمارٹ سٹی منصوبے کے تحت 57393 کروڑ روپئے خرچ کئے جانے کی تجویز ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کل 90 شہروں کو اسمارٹ سٹی بنانے کے لئے وضع کردہ رقم 191155 کروڑ روپئے ہو گئی ہے ۔وزیر نے کہا کہ اسمارٹ سٹی مشن کے تحت باقی ماندہ 10 شہر ،20 شہرو ں کے مقابلے میں سے منتخب کئے جائیں گے ، یہ ہیں ایٹا نگر ( اروناچل پردیش ) ،بہار شریف ( بہار ) ، دیو ( دمن اور دیو ) ، سیواسا ( دادرا اور نگر حویلی ) ، کوراتّی ( لکش دیپ ) ، نوی ممبئی ، گریٹر ممبئی اور امراوتی ( مہاراشٹر ) ، امپھال ( منی پور ) ، شیلانگ ( میگھالیہ ) ، ڈنڈی گل اور ایروڈ ( تمل ناڈو ) ، بدھان نگر ، درگا پور اور ہلدیہ ( مغربی بنگال ) ، میڑتھ ، رے ، بریلی ، غازی آباد ، سہارن پور اور رام پور ( یو پی )۔وزیر موصوف نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی کے طور پر مزید تعداد میں فروغ دینے کے لئے شہروں کے انتخاب کا کام وقت سے آگے چل رہاہے اور بقیہ شہروں جلد ہی از نظر ثانی شدہ منصوبہ داخل کردیں گے ۔